سپریم کورٹ میں مالاکنڈ کی رہائشی خاتون کا وراثتی جائیداد میں حصے سے متعلق کیس میں مالاکنڈ میں ریونیو ریکارڈ نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے قبائلی علاقے مالاکنڈ کی رہائشی خاتون کی وراثتی جائیداد میں حصے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ مالاکنڈ میں ریونیو ریکارڈ ہی نہیں ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ مالاکنڈ میں ریونیو ریکارڈ کیوں مرتب نہیں کیا جاتا، یہ کیسے پتہ چلے گا کہ مالاکنڈ میں کون سی زمین کس کی ملکیت ہے؟
درخواست گزار مملکت بی بی کے والد عبدالستار کا انتقال 2016 میں ہوا تھا، عبدالستار کے دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں تھیں۔
مرحوم کی بیٹی مملکت بی بی نے وراثتی جائیداد کے حصول کے لیے کورٹ سے رجوع کیا تھا، پشاور ہائی کورٹ نے مملکت بی بی کی اپیل خارج کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
مملکت بی بی نے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے، سپریم کورٹ نے درخواست گزار مملکت بی بی کی درخواست ابتدائی سماعت کے لیے منظور کر لی، عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت آئندہ سال فروری تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.