بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سودی نظام ختم کرنے کیلیے آئی ایم ایف سے معاہدے مسترد کیے جائیں، سراج الحق

وزیر اعظم بتائیں فیک الیکشن اورحکومت پر کتنی سزا ہونی چاہیے؟سراج الحق

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے 27رمضان المبارک کوسودی نظام کے خاتمے کا تاریخی فیصلہ دے دیا، پوری قوم مبارک باد کی مستحق ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ غلامی کے معاہدوں کو مسترد کیا جائے۔

سراج الحق نے کہا کہ  عوام عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی کا طوق مزید گلے میں ڈالنے کے لیے تیار نہیں، حکومت کا امتحان شروع ہو چکا، ربا فری نظام متعارف کرانے میں لیت و لعل کی تو قوم کا ہاتھ اور حکمرانوں کا گریبان ہو گا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان  کا کہنا تھا کہ  عوام سودی نظام سے نجات چاہتے ہیں۔ تاریخی فیصلے پر قوم سے جمعة الوداع کو ملک بھر میں یوم تشکر منانے کی اپیل کرتے ہیں۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے پہرہ دیں گے اور حکومت کو مجبور کریں گے کہ وہ جلد از جلد اسلامی معیشت کا ماڈل اپنا کر قوم کو کرپٹ سرمایہ دارانہ نظام سے نجات دلائے۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے پرعمل درآمد سے متعلق لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے جماعت اسلامی عید الفطر کے بعد اسلامی معیشت کے ماہرین، وکلا اور مذہبی سکالرز سے مشاورت کا آغاز کرے گی۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ اسلامی بنک کاری کی جانب پیش قدمی کرے۔ ملک میں پہلے ہی 20فیصد اسلامی بنک کاری کا نظام رائج ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہاکہ  چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت محمد نور مسکن زئی کی سربراہی میں جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین شیخ پر مشتمل تین رکنی بنچ نے حکومت کو سودی نظام کے خاتمے اور اسلامی معیشت کا ماڈل اپنانے کے لیے پانچ سال کا وقت دیا ہے اور اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ حکومت ہر سال کی پیش رفت پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے گی۔

You might also like

Comments are closed.