سوات کے پہاڑی علاقوں میں تیز بارش کے بعد ندی نالے بپھر گئے اور سیلابی ریلے کے اسکولوں میں داخل ہونے کے باعث بچے پھنس کر رہ گئے۔
ریسکیو اہلکاروں نے بچوں کو بحفاظت نکال لیا جبکہ گھر اور دکانیں پانی میں ڈوب گئیں۔
دوسری جانب دیر بالا اسکول کے بچے چھٹی کے بعد گھر جاتے ہوئے سیلابی ریلے میں بہہ گئے، پانچ میں سے تین بچوں کی لاشیں مل گئیں۔
رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا میں مون سون کی حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 14 ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر کھڑی فصلیں اور سبزیاں پانی کی نذر ہوگئیں۔
خیبرپختونخوا حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان، اپر کوہستان، چترال اور ٹانک کے اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔
Comments are closed.