آئی جی خیبر پختون خوا معظم جاہ انصاری نے انکشاف کیا ہے کہ سوات اور لوئر دیر میں ایک ہی دن اسکول وین اور بچوں پر فائرنگ کے واقعات دہشت گردی نہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران آئی جی خیبر پختون خوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ سوات میں اسکول وین ڈرائیور کا قتل غیرت کی بنیاد پر کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اسکول وین پر حملے میں سالے نے بہنوئی کو قتل کیا، اسکول وین پر حملے کا ایک ملزم گرفتار کر لیا ہے جبکہ دیگر 2 ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
آئی جی خیبر پختون خوا معظم جاہ انصاری نے کہا کہ سوات میں بد امنی کی فضا بنی ہو ئی ہے، بد امنی کے خلاف شہر میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کی 10 تاریخ کو اسکول وین پر فائرنگ کی گئی، اسکول وین کے ڈرائیور کے قتل کے بعد خوف میں اضافہ ہوا، اس حملے کو لوگوں نے دہشت گردی کا واقعہ تصور کیا۔
آئی جی خیبر پختون خوا معظم جاہ انصاری نے بتایا کہ اتفاق سے اسی دن لوئر دیر میں بھی بچوں پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، لوئر دیر کا یہ واقعہ 2 فریقین کے درمیان تصادم کا نتیجہ تھا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خواہ کی ہدایت پر واقعات کی تحقیقات کی گئی جس میں پتہ چلا کہ سوات اور لوئر دیر میں پیش آنے والے دونوں واقعات میں دہشت گردی کا عنصر نہیں۔
Comments are closed.