بالائے بنفشی (الٹراوائیلٹ) شعاعیں پھینکنے والے آلات سے لیس روبوٹ، سوئس ہوائی جہازوں کو جراثیم اور وائرسوں سے پاک کریں گے۔
کورونا نے دنیا بھر میں بہت سی صنعتوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، جن میں سیاحت اور ہوا بازی کی صنعت سرفہرست ہے۔ دنیا بھر کے مسافروں کو دوبارہ سے فضائی سفر پر راغب کرنے کےلیے بہت سی پیشکشیں کی جارہی ہیں۔
یہی بات مدنظر رکھتے ہوئے سوئٹزر لینڈ کی اسٹارٹ اپ کمپنی ’’یوویا‘‘ (UVeya) نے جہازوں کو جراثیم سے پاک کرنے کےلیے جراثیم/ وائرس کش بالائے بنفشی شعاعوں سے لیس روبوٹ تیار کیے ہیں۔
صلیب کی شکل والے یہ روبوٹ اپنے بازؤوں پر نصب آلات سے نکلنے والی بالائے بنفشی شعاعوں آگے کی طرف ہر سمت میں پھیلاتے ہوئے، جہاز کی نشستوں کے درمیان حرکت کرتے ہیں۔ یوویا کے مطابق، ایسا ایک روبوٹ صرف 13 منٹ میں ایک درمیانے مسافر بردار جہاز کو (جس میں لگ بھگ 200 مسافروں کی گنجائش ہو) جراثیم اور وائرسوں سے پاک کرسکتا ہے۔
اس بابت یوویا کے شریک بانی ہودوک ایلمیگر کا کہنا ہے کہ ’’الٹراوائیلٹ سی‘‘ (UVC) شعاعوں کی ٹیکنالوجی گزشتہ 50 سال سے اسپتالوں اور تجربہ گاہوں (لیباریٹریز) میں استعمال کی جا رہی ہے۔ لیکن بداحتیاطی پر یہ شعاعیں انسانوں کےلیے مہلک ہوسکتی ہیں، ’’اسی وجہ سے ہم نے یہ کام سرانجام دینے کےلیے خود مختار روبوٹس کی جانب دیکھ رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ ان کی ٹیم تجرباتی بنیادوں پر تین روبوٹ تیار کرچکی ہے جن میں ایک کامظاہرہ گزشتہ ہفتے ہی زیورخ کے ہوائی اڈے پر ہلویٹک ایئرویز کے جہازوں میں کیا جاچکا ہے۔
اگلے مرحلے پر ان کی مزید آزمائشیں دبئی ایئرپورٹ پر ہواباز کمپنیوں کو خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ’’دناتا‘‘ کے ذریعے جاری رکھی جائیں گی تاکہ اس ٹیکنالوجی کو محفوظ ثابت کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ ہوائی جہازوں میں جراثیم/ وائرس کش روبوٹس کی آزمائش کا مقصد کورونا کے بعد زبوں حالی کی شکار، فضائی سفر کی صنعت کو بحال کرتے ہوئے مسافروں کا اعتماد بحال کرنا ہے۔
Comments are closed.