سندھ کابینہ نے اپنے تقریباً پانچ گھنٹے کے طویل اجلاس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو ڈویژنل سطح پر منتقل کرنے، صوبے میں فوج کی ضرورت کی توثیق، واٹر ایکٹ کی منظوری، ٹاؤن افسران کے گریڈ 11 سے لے کر گریڈ 16 تک کے عہدوں کو اپ گریڈ کرنے سمیت اہم فیصلے کئے، اور کورونا وائرس کے باعث سرکاری ملازمین کی وفات کی صورت میں ان کے خاندان کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔
اجلاس میں صوبائی وزراء ، مشیران ، چیف سیکرٹری ممتاز علی شاہ اور دیگر متعلقہ سکریٹریز نے شرکت کی۔
محکمہ بلدیات نے کابینہ میں سندھ واٹر ایکٹ 2020 پیش کیا جسکے 11 چیپٹرز اور تین شیڈول ہیں۔ ڈرافٹ ایکٹ کے تحت سندھ واٹر ریسورس کمیشن وزیراعلیٰ کے تحت قائم کیا گیا۔ چیف سکریٹری اس کے وائس چیئرمین، صوبائی وزرائے خزانہ، آبپاشی، ماحولیات، پی ایچ ای ڈی، زراعت، صنعت، مقامی بلدیات، جنگلات اور صحت اس کے اراکین ہوں گے۔ جبکہ چیئرمین پی اینڈ ڈی اور پانی کے ماہرین بھی بورڈ کے ممبرز ہوں گے۔ کمیشن کے اختیارات اور فرائض میں صوبے میں پانی کے تحفظ، ری ڈسٹری بیوشن، آبی وسائل میں اضافہ کرنا شامل ہیں۔
محکمہ زراعت نے اجلاس کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے خریف کی فصل 2021 کے دوران کاشتکاروں کیلئے کھاد (ڈی اے پی)، کپاس کے بیج اور سفید مکھی کے حوالے سے سبسڈی پیکیج کا اعلان کیا۔ چاول اور کپاس پر کھاد (ڈی اے پی) کیلئے مجموعی زیر کاشت رقبے کا 70 فیصد کیلئے 1500 روپے فی ایکڑ کے حساب سے سبسڈی دی جائے گی جس میں وفاقی حکومت 75 فیصد اپنا حصہ ادا کرے گی اور سندھ حکومت کا حصہ 25 فیصد ہوگا۔
محکمہ توانائی نے کابینہ کو بتایا کہ شنگھائی الیکٹرک لمیٹڈ کے ذیلی ادارہ، میسرز تھر کول بلاک I پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (TCB-I)، تھر کول فیلڈ بلاک 1 میں 1320 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ لگا رہا ہے۔ پروجیکٹ سی پی ای سی فریم ورک کے تحت ہے اور اس میں 2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔ منصوبے کی کمرشل آپریشن کی تاریخ (سی او ڈی) 31 مئی 2022 ہے۔ کابینہ نے کمپنی کو قرضے کے لیے زمین رہن رکھنے کے لیے این او سی جاری کرنے کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) سیلف فنانسنگ اور ریسورس جنریٹنگ اتھارٹی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایس بی سی اے پر کام کا بوجھ بہت زیادہ ہے لہٰذا اسے ڈویژنل سطح تک منتقل کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس تجویز کے تحت موجودہ ایس بی سی اے ڈائریکٹر جنرل کے تحت ایک پالیسی بنانے والے ادارے کے بطور کام کرے گی۔ اور علاقائی، ڈویژنل بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیز ہوں گے جیسے ریجنل بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی، بی سی اے حیدرآباد ، بی سی اے میرپورخاص، بی سی اے شہید بینظیر آباد، بی سی اے سکھر اور بی سی اے لاڑکانہ۔کابینہ نے ایس بی سی اے کی تجویز کردہ ریجنل بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے 2010 میں بھرتی ہونے والے 184 ٹاؤن افسران (گریڈ 11) کو وزیر بلدیات ناصر شاہ کی درخواست پر اپ گریڈ کرکے گریڈ 16 کرنے کی منظوری دے دی۔ جبکہ محکمہ بلدیات کی درخواست پر آوارہ کتوں کو ان کے مقامات سے ویٹرنری اسپتال اور اسپتال سے واپس انکے مقامات پر لانے لے جانے کیلئے 62 چھوٹے سائز کی 800 سی سی پک اپ خریدنے کی منظوری بھی دی۔
وزیر جنگلات اور وائلڈ لائف ناصر شاہ نے محکمہ جنگلات اور اس کے شراکت دار، کلائمنٹ کمیونٹی اور حیاتیاتی تنوع کے معیار کے تحت توثیق کیلئے پروجیکٹ کی تفصیل کی دستاویز کے ساتھ ساتھ ڈیلٹا بلیو کاربن-1 کے نام کے تحت فنڈنگ / فروخت کیلئے تصدیق کاربن اسٹینڈرڈ کو منظوری کیلئے کابینہ میں پیش کیا۔
شہید، متوفی اور مکمل طور پر معذور ہونے والے کے اہل وارث کی بطور اے ایس آئی تعیناتی کیلئے کابینہ نے سندھ پولیس آرڈر 2002 میں ترمیم کی۔
کابینہ نے خواتین مزدوروں کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کیلئے سندھ فیکٹریز ایکٹ 2015 اور سندھ شاپس اور اسٹیبلشمنٹ ایکٹ 2015 میں ترمیم کی بھی منظوری دی۔
کابینہ نے سندھ ورکرز ویلفیئر فنڈ ایکٹ 2014 اور سندھ کمپنیز کے منافع (ورکرز کی شراکت) ایکٹ 2015 میں ترمیم کی بھی منظوری دی۔
Comments are closed.