سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں مزدوروں کی تنخواہ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سندھ میں مزدور کی تنخواہ 25 ہزار روپے ہی رہے گی۔
عدالت نے کہا کہ سندھ حکومت اسٹیک ہولڈرز سے مزید مشاورت کرے۔ اس وقت تک صوبے میں کم از کم تنخواہ 25 ہزار روپے ہی رہے گی۔
فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور کراچی چیمبرز نے حکومت سندھ کے 25 ہزار روپے کم از کم تنخواہ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ حکومت سندھ کے فیصلے سے بہت سے مسائل جنم لیں گے، یہ فیصلہ برقرار ہوا تو سندھ کے صنعتکار دوسرے صوبے منتقل ہوجائیں گے جہاں مزدور کو کم تنخواہ دے کر کام چل سکتا ہے، پھر سندھ کی اچھی تنخواہ دیکھ کر دوسرے صوبے کے مزدور بڑی تعداد میں سندھ کا رخ کریں گے۔
ایمپلائز فیڈریشن آف پاکستان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ویج بورڈ کی رائے حتمی ہوتی ہے، حکومت اس کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کرنے کی پابند ہے۔
Comments are closed.