اٹارنی جنرل آفس پاکستان نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں بھارت کی طرف سے یکطرفہ ترمیم کی کوشش کی خبریں گمراہ کن ہیں۔
معاہدے میں یکطرفہ ترمیم نہیں کی جاسکتی، گمراہ کن خبروں کا مقصد سندھ طاس معاہدے کے تحت ثالثی کی مستقل عدالت میں جاری کارروائی سے توجہ ہٹانا ہے۔
اٹارنی جنرل آفس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے سندھ طاس معاہدے کےتحت تنازع کی پہلی سماعت آج ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم ثالثی کی مستقل عدالت میں شروع ہو گئی ہے۔
پاکستان کے وفد میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل احمد عرفان اسلم، سیکرٹری آبی وسائل حسن ناصر جامی پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ شامل ہیں۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان کی نمائندگی برطانیہ کے ایک بیرسٹر ڈینیئل بیت لحم کے سی بھی کر رہے ہیں۔
تنازع بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں دریائے جہلم پر کشن گنگا ڈیم اور دریائے چناب پر 850 میگاواٹ کے رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کی تعمیر پر پاکستان کے اٹھائے گئے خدشات سے متعلق ہے۔
Comments are closed.