سندھ سے 2 ماہ قبل اغوا ہونے والے چارسدہ کے نوجوان پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلح اغوا کار مغوی کو لاٹھی سے مار کر ویڈیو ریکارڈ کرتے رہے۔
مغوی نوجوان کی بہن کا کہنا ہے کہ اغوا کار خاتون کی آواز میں فون پر بھائی سے بات کرتے تھے۔
بہن نے کہا کہ شادی کا جھانسہ دے کر میرے بھائی کو ملاقات کے لیے سندھ بلایا تھا۔
لڑکے کی والدہ کا کہنا ہے کہ اغوا کار 70 لاکھ روپے مانگتے ہیں، ہم غریب ہیں، اتنے پیسے کہاں سے لائیں۔
مغوی نوجوان نے کہا کہ یہ لوگ مجھے بہت مارتے ہیں اور کھانا بھی نہیں دیتے، میری ماں پیسے اکھٹے کر کے بھیج دیں، مجھے رہائی دلوائیں۔
صوبائی صدر اے این پی ایمل ولی کا کہنا ہے کہ مغوی نوجوان چارسدہ کے علاقے ترنگزئی کا رہائشی ہے، سندھ حکومت مغوی کی جلد رہائی کی ہر ممکن کوشش کرے۔
Comments are closed.