وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے الزامات پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ میں سمجھتا تھا کہ فواد چوہدری کو آئین و قانون کا کچھ پتا ہے لیکن پی ٹی آئی میں جانے کے بعد فواد چودھری کو نہ آئین کا پتا ہے اور نہ ہی قانون کے بارے میں معلومات ہیں۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ہم نے 12 لاکھ ٹن گندم سندھ کی ضرورت کے مطابق پروکیور کی تھی۔ مجھے بتائیں 66 لاکھ ٹن گندم باہر بھجوانے کے بعد کس سے پوچھیں۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ پنجاب میں گندم کی پیداوار 70 فیصد سے زیادہ ہوتی ہے۔ نئی فصل آنے کے ایک ماہ کے اندر پنجاب میں گندم غائب ہوگئی۔ اس پر وزیر یہ کہیں کہ 66 لاکھ ٹن گندم پتا نہیں کہاں چلی گئی؟ کیا سندھ ذمےدارہے؟
انھوں نے کہا کہ ہم تو وفاقی حکومت کی نا اہلی اور نالائقی کی سزا بھگت رہے ہیں۔ پٹرول کی قیمت 145روپے، ڈالر 175 روپے کا ہو تو کون مہنگائی کو کنٹرول کرسکتا ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے پاس پرائس کنٹرول کا میکنزم ضرور ہے۔ پورے ملک میں منہگائی کا طوفان آیا ہے۔ ادارہ شماریات افراط زر کی شرح صرف سندھ کا نہیں، پورے ملک کا بتاتا ہے۔ چینی، آٹے اور گیس کا بحران، ان سب کے پیچھے وفاقی حکومت کی نالائقی ہے۔
انھوں نے کہا کہ چینی اسکینڈل کی رپورٹ آئی تھی، ذمےداروں کےخلاف کارروائی کریں۔
Comments are closed.