بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سندھ اسمبلی دھرنا : جماعت اسلامی  کاشاہراہ فیصل بلاک کرنے کا اعلان

کراچی : کالے بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اتوار کو شاہراہ فیصل مکمل بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کے چودہویں روز دخواتین سیشن سے خطاب حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کو وڈیروں اور جاگیرداروں کے قبضے سے بچائے گی،  وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی بنائی جو 4دن سے مفرور ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی پر  شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے دیے جارہے ہیں، اتوار کے دن شاہراہ فیصل پر 3بجے مکمل بلاک کیا جائے گا، کراچی کے تمام اضلاع سے ریلیاں نکالی جائیں گی اور شاہراہ فیصل پر انسانوں کے سر ہی سر ہوں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مہنگائی میں ہوشربااضافہ کے خلاف جدوجہد میں خواتین برابر کی شریک ہیں،  ملک کا نظام مستقبل کے راستوں میں روکاوٹ بنا ہواہے، موجودہ نظام میں ہمارے بچوں کا مستقبل تابناک نظر آرہا ہے،کراچی کے شہری پنے بچوں کو اچھی اور معیاری تعلیم دلوانے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ 35سال کراچی کے انتہائی خراب حالت گزرے ہیں، موجودہ حکمرانوں نے پوری قوم کو مہنگائی کے بوجھ تلے دبادیا ہے، متوسط گھرانے سے وابستہ افراد اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانے پر مجبور ہیں، بد قسمتی سے سرکاری اداروں کی خستہ حالی سب کے سامنے ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے شہریو ں کے لیے کوئی روزگار میسر نہیں ہے،  روزگار اور تعلیم کے مواقع میسر نہیں ہیں،  پورے سندھ میں سرکاری سطح پر صرف دو جنرل یونیورسٹیاں ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یونیورسٹی میں 16ہزار طلبہ کی گنجائش ہے جبکہ سالانہ 40ہزار طلبہ پاس آؤٹ ہوتے ہیں، سندھ حکومت بتائے کہ داخلوں سے محروم بچے کہاں جائیں؟  کالاقانون کہنے کی وجہ یہی ہے کہ شہریوں کو محرومیوں اور مظلومیوں کی جانب دھکیلا جارہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ سند ھ سکریٹریٹ کرپشن کا اڈہ بن گیا ہے، چپڑاسی سے لے کر بالائی افسر تک کرپشن میں ڈوبا ہواہے، راشی افسران کی سرپرستی سندھ اسمبلی میں بیٹھے ہوئے لوگ کرتے ہیں، سندھ اسمبلی میں بیٹھے ہوئے ممبران کہتے ہیں کہ ہماری اکثریت ہے،  کراچی کے ہر فرد جانتا ہے کہ پیپلزپارٹی کی اندرون سندھ میں اکثریت طاقت کے بل بوتے پر حاصل کی جاتی ہے،  دیہی وڈیرے ہاری اور کسانوں کا استحصال کرکے اب کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں،سندھ اسمبلی میں بیٹھے ہوئے وڈیرے شہریوں کے شناختی کارڈ بنوا کر نہیں دے سکے۔

You might also like

Comments are closed.