سندھ کے تعلیمی بورڈز میں بے قاعدگیوں، بد انتظامیوں اور امتحانی نتائج کی تاخیر پر سندھ کے تمام تعلیمی بورڈزز کے سربراہوں کا اجلاس کل طلب کر لیا گیا ہے۔
سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں بے قاعدگیوں، بد انتظامیوں اور امتحانی نتائج کی تاخیر کے معاملے پر سندھ کے 8 سرکاری تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کا اجلاس منگل 13 کو 11 بجے سیکریٹری بورڈز و جامعات مرید راہیموں نے طلب کرلیا ہے اور تمام بورڈز کے سبراہوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اجلاس میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں اور عذر قابل قبول نہیں ہوگا۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ محکمہ بورڈز و جامعات اس صورتحال کا خود زمہ دار ہے، عدالت نے او پی ایس افسران، ڈیپوٹیشن، دہرے چارج اور ایک محکمہ سے دوسرے محکمے پر بھیجنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم محکمہ بورڈز و جامعات عدالتی احکامات کو نطرانداز کرتا ہے۔
اس وقت سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز مستقل چیئرمین سے محروم ہیں، دو چیئرمین ریٹائرڈ ہیں، ایک چیئرمین کے پاس دو بورڈز کا چارج ہے، تعلیمی بورڈز کے تمام سکریٹریز اور ناظم امتحانات او پی ایس پر ہیں کوئی محکمہ بلدیہ، محکمہ زراعت، محکمہ اسکول ایجوکیشن اور کالج ایجوکیشن سے آیا ہوا ہے تو کوئی دوسرے بورڈز سے تعلق رکھتا ہے۔
تلاش کمیٹی نے میرٹ پر سندھ کے 5 تعلیمی بورڈز میں چیئرمین کے عہدوں کا انتخاب کیا اور ان کی تین معروف انٹلیجنس اداروں سے کلیئرنس بھی کرائی مگر ایک برس گزرنے کے باوجود بورڈ نے ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا اور اب ان پانچ تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کا اشتہار دوبارہ دیا جارہا ہے۔
اسی طرح تلاش کمیٹی نے میرٹ پر تین سیکریٹریز کا بھی انتخاب کیا ہے لیکن محکمہ بورڈز و جامعات کو میرٹ پسند نہیں آیا اور ان کی تقرری روک دی گئی ہے۔
Comments are closed.