بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سندھ، بلدیاتی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا، جبکہ الیکشن کمیشن نے مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ کا دورانیہ بڑھا دیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پولنگ کا دورانیہ ان پولنگ اسٹشینوں پر بڑھایا جائےگا جہاں پولنگ کا عمل کسی وجہ سےرک گیا تھا، پولنگ کا دورانیہ اتنا بڑھایا جائے گا جتنی دیر پولنگ رکی رہی۔

رہنما پیپلز پارٹی تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر سے پولنگ کا وقت 2 گھنٹے بڑھانے کی درخواست کی تھی، تاج حیدر نے ووٹرز کو شام 7 بجے تک پولنگ کی اجازت دینے کی درخواست کی۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سندھ کے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کے مطابق اسلام آباد میں مرکزی اور الیکشن کمشنر سندھ کے دفتر کراچی میں صوبائی مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے سندھ کے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے دوران بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کے غلط نام یا نشان پرنٹ ہونے والے وارڈز میں پولنگ ملتوی کر دی۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق سندھ کے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں چند وارڈز کے بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کے نام یا نشان غلط پرنٹ ہوئے ہیں۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ان تمام وارڈز پر پولنگ ملتوی کردی گئی ہے، ان نشستوں پر دوبارہ الیکشن کے لیے الیکشن کمیشن نیا شیڈول جاری کرے گا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز پر غلط نام یا نشان شائع ہونے کی انکوائری کا بھی حکم دے دیا ہے۔

دوسری جانب جوائنٹ الیکشن کمشنر سندھ علی اصغر سیال نے اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ جہاں بیلٹ پیپرز پر امیدوار کا نام یا نشان غلط پرنٹ ہوا ہے وہاں الیکشن ملتوی کیے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ انتخابات کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما، سابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ سندھ میں ڈاکو بیلٹ بکس اٹھا کر لے گئے، بلدیاتی الیکشن روکا جائے۔

آج سندھ میں ہونے والے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی کارکردگی دیکھے کہ انتخابی نشان بیلٹ پیپر پر نہیں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹرن آؤٹ کم ہے، فائرنگ ہو رہی ہے، ووٹرز خوف کا شکار ہیں، خوف کے اس عالم میں صاف شفاف الیکشن ہو ہی نہیں سکتے۔

وسیم اختر نے مطالبہ کیا کہ نواب شاہ اور میر پور خاص میں الیکشن روک دیا جائے، ووٹر لسٹوں کو درست کیا جائے، حلقہ بندی کو دیکھا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ فوری الیکشن روکا جائے، پہلے خداشات دور کیے جائیں، یہاں دھاندلی کا بازار گرم ہے، جس طرح الیکشن کرایا جا رہا ہے، یہ پیپلز پارٹی پر سوالیہ نشان ہے۔

سابق میئر کراچی وسیم اختر کا یہ بھی کہنا ہے کہ پورے اندرونِ سندھ کا الیکشن روکا جائے، تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کے عمل پر سوال اٹھا رہی ہیں۔

خیرپور میں ایک ٹانگ سے معذور نوجوان ووٹر نے بھی ووٹ ڈال کر قومی فریضہ ادا کیا۔

مذکورہ نوجوان سعید احمدکا اس موقع پر کہنا تھا کہ ووٹ قوم کی امانت ہے، ہر شخص کو چاہیے کہ اپنا ووٹ کاسٹ کرے۔

پولنگ کے دوران مختلف پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے ہیں۔

کندھ کوٹ کے وارڈ نمبر 10 میونسپل کمیٹی کے پولنگ اسٹیشن پر 2 گروپوں میں جھگڑا ہو گیا جس کے دوران ڈنڈوں کے وار سے 7 افراد زخمی ہو گئے۔

کندھ کوٹ پولیس کے مطابق زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

کندھ کوٹ ہی میں جے یو آئی کے میونسپل کمیٹی کے امیدوار شوکت ملک کی گاڑی پر مخالفین نے ڈنڈوں سے حملہ کر دیا اور گاڑی کے شیشے توڑ دیے۔

جے یو آئی کے امیدوار شوکت ملک نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے جے یو آئی کا کیمپ اکھاڑ دیا ہے۔

اس صورتِ حال کے بعد رینجر اور پولیس کی بھاری نفری پولنگ اسٹیشن پہنچ گئی۔

جیکب آباد کی یونین کونسل کندرانی کے پولنگ اسٹیشن نمبر 517 گلشیر کنڈرانی میں بھی جھگڑا ہوا ہے۔

جیکب آباد پولیس کے مطابق جھگڑے میں لاٹھیوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 امیدواروں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔

پولنگ اسٹیشن فرید مہر پر 2 سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہو گئے۔

مورو کی یوسی ڈیپارچہ کے منگو خان ڈھر پولنگ اسٹیشن میں تصادم کے دوران مخالفین نے ایک دوسرے کو لاٹھیاں ماریں جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق کشیدہ صورتِ حال کے بعد پولنگ کچھ دیر کے لیے روک دی گئی جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

تحصیل کلوئی کے پولنگ اسٹیشن کلوئی اور پولنگ اسٹیشن پٹار پر ہونے والے جھگڑے کے دوران 2 امیدواروں کے حامیوں کے درمیان لاٹھیوں کا استعمال کیا گیا جس سے 4 افراد زخمی ہو گئے۔

یونین کونسل کوٹ نواب پیر بخش جونیجو پولنگ اسٹیشن نمبر 22 میں فریقین کے ووٹرزکے درمیان جھگڑاہوا، جس کے بعد پولنگ روک دی گئی۔

الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کا کہنا ہے کہ آج جہاں الیکشن متاثر ہوا وہاں دوبارہ انتخابات کی نئی تاریخ کااعلان کیا جائے گا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا کہ سندھ میں 14 اضلاع کے 9 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ جاری ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ نواب شاہ اور میر پور خاص سے شکایات موصول ہوئی ہیں، واقعات میں ملوث کرداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

اعجاز انور چوہان کا کہنا ہے کہ جہاں الیکشن تاخیر سے شروع ہوا وہاں وقت بڑھایا جائے گا، انتخابات کے دوران پیش آنے والے پرُ تشدد واقعات کی انکوائری کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کسی کی ہدایات پر نہیں چلتا، نہ ہی کسی جماعت یا پارٹی کا آلہ کار ہے۔

الیکشن کمشنر سندھ نے بتایا کہ صوبے میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں 1 لاکھ کے قریب پولنگ کا عملہ کام کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ آج صبح سے پولنگ پُرامن طور پر جاری ہے، کراچی اور اسلام آباد میں اس حوالے سے کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں۔

اعجاز انور چوہان کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کے لیے سندھ میں سخت مانیٹرنگ جاری ہے، تمام سیاسی جماعتیں الیکشن پرُامن رکھنے میں ہماری مدد کریں۔

سندھ کے ضلع کشمور کے شہر کندھ کوٹ کی یو سی درڑ پولنگ اسٹیشن نمبر 28 نہال جعفری سے پولنگ کے عملے کو اغواء کر لیا گیا۔

کندھ کوٹ پولیس کے مطابق مذکورہ پولنگ اسٹیشن سے ڈاکو پولنگ کے عملے کے 7 افراد کو اغواء کر کے لے گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کچے کے بھیو گینگ نے پولنگ کے عملے کو اغواء کیا ہے، ڈاکو پولنگ کا سامان بھی لے گئے ہیں۔

کندھ کوٹ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولنگ کے عملے کے ساتوں ارکان کو بازیاب کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے حوالے سے پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے الیکشن کمیشن کے سامنے سوال اٹھا دیا۔

کراچی سے جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن سےکچھ پوچھنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی، وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاڑکانہ میں جلسہ کر کے قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔

علی زیدی نے سوال کیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کیا بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کو نوٹس جاری کیے ہیں؟

ان کا مزید کہنا ہے کہ الیکشن مہم میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا، خدشہ ہے کہ جمہوری عمل کے دوران خون خرابہ نہ ہو جائے۔

صدرپی ٹی آئی سندھ علی زیدی کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتخابی عمل صاف و شفاف رکھنا اداروں کی ذمے داری ہے، حالات خراب ہوئے تو اس کے ذمے دار سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن ہوں گے۔

سابق وزیرِ اعظم پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے ان کے امیدواروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

بے نظیر آباد میں 3 پولنگ اسٹیشنز پر نامعلوم ملزمان نے عملے سے الیکشن میٹریل چھین لیا۔

بے نظیر آباد (نواب شاہ) میں سوشل سیکیورٹی پولنگ اسٹیشن پر مشتعل افراد نے توڑ پھوڑ کی۔

پریزائیڈنگ آفيسر کے مطابق یہاں مسلح افراد ہمیں یرغمال بنا کر الیکشن میٹریل لے کر فرار ہو گئے۔

ریجنل الیکشن کمشنر نوید عزیز کے مطابق کارروائی کے لیے ایس ایس پی کو تحریری طور پر لکھ دیا گیا ہے۔

ایس ایس پی سعود مگسی نے بتایا ہے کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بے نظیر آباد میں 3 پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن میٹریل چھینے جانے کا نوٹس لے لیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کو فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن نے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ 15 نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا ہے۔

نواب شاہ میں پولنگ اسٹیشن نادر شاہ ڈسپنسری میں غلط انتخابی نشان پر احتجاج کیا گیا۔

ٹی ایل پی کے امیدوار عبدالستار ملک اور ووٹرز کے احتجاج کے بعد پولنگ روک دی گئی ہے۔

ٹی ایل پی کے امیدوار عبدالستار ملک کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر پر میرے کرین کے نشان کی بجائے ملکہ کی تصویر چھاپ دی گئی ہے۔

نواب شاہ کی یونین کمیٹی 6 پر ٹی ایل پی کے امیدوار عبدالستار ملک کو کرین کا نشان الاٹ کیا گیا تھا۔

ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری مذکورہ پولنگ اسٹیشن پر تعینات کر دی گئی۔

نوابشاہ میں ہی بیلٹ پیپر پر انتخابی نشان تبدیل ہونے پر آزاد امیدوار نے بھی احتجاج کیا ہے۔

یونین کونسل 3 وارڈ 3 کے آزاد امیدوار راشد علی نے پریزائڈنگ آفیسر سے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے پنکھے کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا تھا، جبکہ بیلٹ پیپر میں انتخابی نشان تالا چھپا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں نے پوری انتخابی مہم پنکھے پر چلائی ہے، میرے ووٹر اب کیا کریں گے؟

دوسری جانب بیلٹ پیپر میں غلط انتخابی نشان چھپنے کی شکایت پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا۔

اسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس حلقے میں جنرل کونسلر کی نشست پر ووٹنگ روک دی گئی ہے، واقعے کی رپورٹ الیکشن کمیشن کو بھجوا دی جائے گی۔

خیر پور کے وارڈ نمبر 16 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 33 میں پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار ہوا۔

پولنگ ایجنٹس کے مطابق مذکورہ پولنگ اسٹیشن میں دیے گئے بیلٹ پیپرز کی بکس میں سیریل نمبرز کا مسئلہ درپیش ہے، متعدد بیلٹ پیپرز کے سیریل نمبر غائب ہیں۔

تمام سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس کی جانب سے اس مسئلے کے باعث پولنگ شروع نہیں کرنے دی گئی ہے۔

اس پولنگ اسٹیشن پر ووٹرز کافی تعداد میں پہنچ گئے ہیں جو شدید گرمی میں قطار میں لگے اس صورتِ حال پر پریشان ہیں۔

خیر پور میں آج درجۂ حرارت  47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ضلع تھر پارکر میں پولنگ کا عمل شروع ہوتے ہی زبردست گہما گہمی دیکھنے میں آ ئی۔

یہاں مرد و خواتین بڑی تعداد میں قومی فریضے کی ادائیگی کے لیے پولنگ اسٹیشن کا رخ کر رہے ہیں، اس موقع پر علاقے میں ثقافتی رنگ بھی نظر آ رہے ہیں۔

ضلع تھر پارکر میں 409 نشستوں پر انتخاب کے لیے 708 پولنگ اسٹیشنز پر 3 ہزار 500 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

مختلف ڈویژن سے 1 ہزار سے زائد امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔

سندھ کے پہلے مرحلے کے بلدیاتی الیکشن کی انتخابی مہم کا وقت جمعے کی رات 12 بجے ختم ہو گیا تھا جبکہ گزشتہ روز تمام پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کے سامان کی ترسیل کر دی گئی تھی۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق آج سندھ کے 4 ڈویژنز کے 14 اضلاع میں 9 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ جاری ہے، جہاں 21 ہزار سے زائد امیدوار میدان میں اترے ہیں۔

ان 14 اضلاع میں مجموعی طور پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 13 لاکھ 4 ہزار 860 ہے، انتخابی عمل کے لیے کُل 9 ہزار 23 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، جن میں سے مردوں کے لیے 1 ہزار 910، جبکہ خواتین کے لیے 1 ہزار 895 پولنگ اسٹیشنز ہیں۔

کراچی سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے…

لاڑکانہ ڈویژن کے 5 اضلاع جیکب آباد، کشمور، شکار پور، لاڑکانہ اور شہداد کوٹ کے عوام آج اپنے بلدیاتی نمائندے منتخب کریں گے۔

سکھر ڈویژن کے 3 اضلاع خیر پور، سکھر اور گھوٹکی، شہید بے نظیر آباد ڈویژن کے 3 اضلاع شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، نوشہرو فیروز اور میرپور خاص ڈویژن کے 3 اضلاع میر پور خاص، عمر کوٹ اور تھر پارکر میں بھی پولنگ ہو رہی ہے۔

کسی بھی ناخوش گوار صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے فوج اور رینجرز کے اہل کار تمام حلقوں میں گشت کر رہے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.