روم: ایک اطالوی ڈیزائنر نے ایک پُرتعیش سُپر یاٹ کا خیال پیش کیا ہے جس میں انتہائی خفیہ طریقے سے سفر کیا جا سکے گا۔
ڈیزائنر جوزف فوراکس کی جانب سے پیش کیے جانے والے خیال کے مطابق یہ سُپر یاٹ مکمل طور پر آئینوں سے بنائی جائے گی تاکہ سمندر اور آسمان کو منعکس کیے جاتے ہوئے نظروں سے اوجھل ہوا جا سکے۔
290 فِٹ طویل پیگاسس نامی یہ کشتی دنیا کی پہلی تھری ڈی پرنٹڈ کشتی ہوگی اور یہ صرف نظروں سے ہی اوجھل نہیں ہوگی بلکہ ماحولیات کے لیے بھی نقصان دہ نہیں ہوگی۔
جوزف فوراکس کا کہنا تھا کہ یہ کشتی آسمان، بادل اور اطراف کے ماحول کو منعکس کرنے کے قابل ہوگی۔اس کشتی کے انعکاسی شمسی پینل شیشے کے سانچے میں ہوں گے، جو کشتی کو برقی توانائی بھی فراہم کریں گے، اور یہ ہائیڈروجن انجن کے ساتھ کام کریں گے۔
شمسی توانائی سے حاصل ہونے والی بجلی سے الیکٹرولائزر چلا کر سمندر کے پانی سے ہائیڈروجن حاصل کی جائے گی۔
بعد ازاں فیول سیلز ہائیڈروجن کو برقی توانائی میں بدل کر لیتھیئم آئین بیٹریوں میں ذخیرہ کردیں گے تاکہ ایزامتھ پوڈز (ایک قسم کا انجن) چلایا جاسکے اور ہوٹل کا نظام اور دیگر معاملات کو فعال کیا جاسکے۔
فی الحال اس سُپر یاٹ کی قیمت کے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا ہے لیکن اس بات میں کوئی شک نہیں کہ یہ نہایت مالدار افراد کے لیے بنائی جائے گی۔
Comments are closed.