مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ سلطان راہی والی آواز کو نکیل نہ ڈالی گئی تو لوگ باہر نکلیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے چیئرمین پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر ان سے متعلق کہا کہ یہ ٹرانسفر پوسٹنگ کی بات کس حیثیت سے کر رہے ہیں، یہ ایسے مکار ہیں جو گھڑی چوری سے لے کر قوم کے اربوں کھربوں روپے لوٹ کر لے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان سیاسی انتقام کی سیاست کرتے رہے، یہ کہتے ہیں کہ میں پیاز ٹماٹر کی قیمتیں معلوم کرنے نہیں آیا تھا، یہ بتائیں کہ کیا یہ ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے آئے تھے، وزیرِ داخلہ بتائیں کہ آج تک ان پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالا گیا؟
جاوید لطیف نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ لوگ خود سے انصاف کے حصول کے لیے باہر نکلنے کو تیار ہو رہے ہیں، عوام انصاف کے لیے اعلیٰ عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، وزیرِ اعظم شہباز شریف سے درخواست ہے کہ لوگوں کی آواز سنیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین کو تحفظ دینے تک ریاست نہیں بچے گی، انصاف دینے والوں کو تحفظ فراہم کرنا ہو گا، ملک اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ میں پوچھتا ہوں کہ وزیرِ اعظم عوام کو کیوں اعتماد میں نہیں لیتے؟ مسلم لیگ اور باقی جماعتیں جلسے جلوس نہیں کر رہیں، لوگ خود نکل کر آ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ شخص موجودہ حالات میں این آر او لینا چاہتا ہے، اداروں میں بیٹھے لوگ اس شخص کی باتوں کا نوٹس لیں، ہم کبھی اداروں کے خلاف نہیں بولے، ہمارے پاس بھی بہت سی باتیں ہیں لیکن ہم کبھی کسی کے خلاف نہیں بولے۔
جاوید لطیف کا یہ بھی کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیشن بنایا جائے، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا، اس پارلیمانی کمیشن میں پی ٹی آئی کے ارکان کو بھی شامل کیا جائے۔
Comments are closed.