hookup Suplee PA cd hookups in cochise county gay hookup apps nz ford escort zx2 sr ecu hookup my senior hookup reviews

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز ہسپتال داخل

سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز ہسپتال داخل

شاہ سلمان

،تصویر کا ذریعہReuters

سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے شاہ سلمان کو طبی معائنے کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 86 سالہ بادشاہ کو سنیچر کے روز کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

سعودی بادشاہ کی صحت حالیہ عرصے مںی ناساز رہی ہے انھوں نے مارچ میں اپنے پیس میکر کی بیٹری تبدیل کی تھی اور 2020 میں ان کا پِتّا نکال دیا گیا تھا۔

ان کے بیٹے، محمد بن سلمان، 2017 میں ولی عہد کے طور پر ان کی تقرری کے بعد سے، ملک کے عملی حکمران ہیں۔

شاہ سلمان ولی عہد اور نائب وزیر اعظم کے طور پر ڈھائی سال گزارنے کے بعد 2015 میں بادشاہ بنے تھے۔

شاہ سلمان کی صحت کے حوالے سے بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں لیکن سرکاری طور پر ان قیاس آرائیوں پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی تاج پوشی 2015 میں ہوئی تھی۔ سعودی عرب کے شاہ سلمان دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کرنے والے ملک کے حکمران ہیں۔

شاہ سلمان

،تصویر کا ذریعہGetty Images

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں کچھ طبی ٹیسٹ کرانے کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

تاہم، یہ معلومات عام ہونا ہی ایک منفرد بات ہے کیونکہ عام طور پر شاہی گھر سے متعلق کوئی ذاتی معلومات عام نہیں کی جاتی ہیں۔

حال ہی میں انہیں مارچ کے مہینے میں بھی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس وقت سرکاری میڈیا کی طرف سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا تھا کہ ان کا ’میڈیکل ٹیسٹ کامیاب‘ ہو گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ان کے پیس میکر کی بیٹری بھی تبدیل کر دی گئی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے سعودی فرمانروا کی صحت کے بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔

انھوں نے لکھا ’پورا پاکستان میرے ساتھ شاہ سلمان کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے دعاگو ہے۔ ‘

شہباز شریف

،تصویر کا ذریعہTwitter

یھ بھی پڑھیے

ولی عہد محمد بن سلمان

2017 میں، سعودی عرب نے اس وقت ان خبروں کی تردید کی تھی کہ شاہ سلمان نے اپنے بیٹے، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو اقتدار سے دستبردار کر دیا تھا۔

تخت سنبھالنے کے بعد سے، ولی عہد محمد بن سلمان نے پرجوش منصوبے شروع کیے ہیں جن کا مقصد مملکت کی معیشت کو متنوع بنانا اور تیل کی آمدنی پر انحصار کم کرنا ہے۔

محمد بن سلمان نے ملک میں خواتین پر عائد پابندیوں میں بھی کچھ نرمی کی، جیسے کہ ان کی ڈرائیونگ پرپابندی کا خاتمہ، تفریحی پارٹیوں اور تہواروں کے قیام کا لائسنس دینا، اور سینما گھر کھولنا، جن پر پابندی تھی۔

لیکن ان کا نام یمن کی جنگ اور اس کی پالیسیوں کے مخالفین کو دبانے سے بھی جڑا ہوا تھا، جن میں انسانی حقوق کے کارکن، صحافی اور سیاسی کارکن شامل تھے، جن کی قیادت صحافی جمال خاشقجی کر رہے تھے، جنہیں ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.