سعودی عرب جانے پر کلب سے معطل ہونے والے میسی کو ’دو ہفتے کی چھٹی مل گئی‘
فرانسیسی کلب پی ایس جی نے رواں ہفتے بغیر اجازت سعودی عرب جانے پر فٹبار سٹار لیونل میسی کو دو ہفتے کے لیے معطل کیا ہے۔
اتوار کو ارجنٹائن کے کپتان لیونل میسی نے کلب کے ایک میچ میں پورے نوے منٹ کھیلا جس کے بعد وہ سعودی عرب کے دورے پر چلے گئے۔
معطلی کے دوران میسی پی ایس جی کے ساتھ کھیل سکیں گے نہ پریکٹس کر سکیں گے۔ بعض اطلاعات کے مطابق انھیں ان دو ہفتوں کا معاوضہ بھی نہیں ملے گا۔
خیال ہے کہ 35 سالہ میسی نے کلب سے سعودی عرب جانے کی اجازت مانگی تھی تاکہ وہ کچھ کمرشل کام کر سکیں۔ ملک میں سیاحت کے لیے انھیں ’سفیر‘ کا درجہ ملا ہوا ہے تاہم کلب نے انکار کر دیا تھا۔
سعودی عرب میں سیاحت کا سفیر بننے پر پی ایس جی میسی پر جرمانہ بھی عائد کر چکا ہے۔
ورلڈ کپ جیتنے والے ارجنٹائن کے کپتان کا کلب کے ساتھ دو سال کا معاہدہ رواں موسم گرما میں ختم ہو رہا ہے۔
ادھر بارسلونا کے نائب صدر رافیل یوستے نے مارچ میں دعویٰ کیا تھا کہ ہسپانوی کلب میسی کی واپسی کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔
پی ایس جی کے لیے کھیلے گئے میچوں میں میسی نے 71 میچوں میں 31 گول سکور کیے اور 34 گول میں معاونت کی۔ گذشتہ سیزن انھوں نے کلب کو لیگ ون کا ٹائٹل جتوایا تھا۔
مگر اب معطلی کے بعد میسی پی ایس جی کے بعض اہم میچز میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ اس کے باوجود کلب کے ٹائٹل جیتنے کے اچھے امکان ہیں۔
’پی ایس جی کے لیے میسی کا کیریئر ختم سمجھیں‘
بی بی سی سپورٹ کے سائمن سٹون کے مطابق لیونل میسی نے ایسا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد پی ایس جی میں ان کا وقت ختم ہونا نظر آ رہا ہے۔
میسی کی معطلی کے بعد ان کے اس کلب کے لیے تین میچز باقی ہوں گے اور رواں سیزن میں ٹائٹل ابھی اس کلب کے نام ہونے میں کچھ کام باقی ہے، تاہم پی ایس جی نے اب اپنے ارادے بدل لیے ہیں۔ اس کی نئی حکمت عملی میں میسی نظر نہیں آ رہے۔
میسی نے پانچ ماہ قبل فٹبال ورلڈ کپ جیت کر اپنے کیریئر کی سب سے بڑی کامیابی حاصل کر لی ہوئی ہے۔
پی ایس جی کو شاید یہ لگتا ہوگا کہ ان کا یہ اقدام غیر معمولی نہیں۔ اپنی نظر میں انھوں نے ایک ملازم کو اس بات پر سزا دی کہ وہ کام کی جگہ سے میلوں دور کہیں اور چلا گیا اور وہ بھی بغیر اجازت لیے۔
مگر کلب سوچتا ہوگا کہ اسے اپنے مستقبل کی طرف دیکھنا ہوگا جس میں نوجوان کھلاڑیوں کا زیادہ کردار ہوگا۔ پی ایس جی کا یہ اقدام قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی کی بھی مثال ہے۔
پی ایس جی کے شائقین بھی جانتے ہیں کہ اب انھیں میسی کی مزید ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ واضح ہو چکا ہے کہ ان کے معاہدے میں توسیع نہیں ہو گی۔
’میسی کو دو ہفتے کی چھٹی مل گئی‘
کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر میسی کی وہ تصاویر نظر آ رہی ہیں جن میں وہ سعودی عرب میں چھٹیاں منا رہے ہیں۔
سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں میسی اور ان کے خاندان کو سعودی عرب میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ یہاں وہ دلکش سیاحتی مقامات اور تفریحی وقت گزار سکتے ہیں۔
ہم پوری دنیا کے سیاحوں کو سعودی عرب کے دورے اور اپنی مہمان نوازی کے لیے ویلکم کرتے ہیں۔‘
انھوں نے میسی کو ’سعودی عرب میں سیاحت کا سفیر‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا اس ملک کا دوسرا دورہ ہے۔
ایک صارف نے میسی کی معطلی کو مثبت انداز میں دیکھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’میسی کو دو ہفتے کی چھٹی مل گئی جس میں انھیں پی ایس جی کا خراب کھیل نہیں دیکھنا پڑے گا۔ ثابت ہوا وہ سب سے عظیم کھلاڑی ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیے
ایک دوسرے صارف نے نشاندہی کی کہ میسی کی سعودی عرب آمد کے ساتھ یہ خبریں بھی گردش میں ہیں کہ رونالڈو النصر کلب چھوڑنا چاہتے ہیں۔
سعودی میڈیا کے مطابق سعودی ٹورازم اتھارٹی نے مئی 2022 کے دوران میسی کو اپنا سفیر بنایا تھا۔ سعودی عرب میں وہ جدہ اور بحیرۂ احمر کا دورہ کر چکے ہیں۔
میسی نے ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’کس کو معلوم تھا سعودی عرب اتنا ہرا بھرا ہے؟ مجھے ایسے غیر متوقع عجائب بہت پسند ہیں۔‘
Comments are closed.