بھارتی ریاست بہار میں 21 سالہ انجلی کی گزشتہ ہفتے اس وقت موت واقع ہوئی جب اسے مبینہ طور پر اس کے شوہر اور سسرال والوں نے تیزاب پینے پر مجبور کیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انجلی کی شادی تین ماہ قبل ہوئی تھی، اس وقت جہیز کی مد میں 2 لاکھ روپے اور موٹر سائیکل نہ دینے پر انجلی کو شوہر اور سسرال والوں کی جانب سے مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
مقتولہ کے کزن کے بیان کے مطابق انجلی کے سسرال والوں نے موت سے قبل اس پر تیزاب ڈالا اور پھر اسے زبردستی پینے پر مجبور کیا۔
اس کا مزید کہنا تھا کہ انجلی کی حالت بگڑنے پر سسرال والوں نے اسے مقامی اسپتال میں داخل کروا دیا تھا۔ جہاں وہ ایک ہفتے تک زندگی اور موت کی جنگ لڑتی رہی۔اس کی حالت مزید تشویشناک ہوئی تو نجی نرسنگ ہوم میں ریفر کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
مقتولہ کا شوہر بھلمکی ساہنی بھی تیزاب کے باعث زخمی ہوا تھا، اس نے میڈیا کو بتایا کہ ان دونوں کا معمولی جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد اس نے تیزاب کی بوتل اپنے ہی سر پر ماردی اور بے ہوش ہو گیا۔ جب ہوش میں آیا تو معلوم ہوا کہ انجلی اسپتال میں داخل ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اسے گزشتہ ہفتے گرفتار کر کے کیس کی تحقیقات شروع کردی۔
Comments are closed.