بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض رکن سردار عبدالرحمان کھیتران نے وزیراعلیٰ جام کمال پر ارکان کو خریدنے کا الزام عائد کردیا۔
سردار کھیتران نے کہا ہے کہ انہیں 20 کروڑ روپے اور وزارت کی پیشکش کی گئی۔
بی اے پی کے ناراض رکن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کرسی بچانے کے لیے ہارس ٹریڈنگ اور ارکان کے اغوا سمیت ہر حربے استعمال کررہے ہیں پھر بھی انہیں ناکامی ہوگی۔
اس سے قبل کوئٹہ میں بلوچستان حکومت کے ناراض اور اپوزیشن اراکین صوبائی اسمبلی کا مشترکا اجلاس ہوا، اجلاس میں تحریک عدم اعتماد اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بات چیت ہوئی۔
اپوزیشن لیڈر ملک سکندر کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے 34 اراکین کی حمایت حاصل ہے، چار اراکین کو اغواء کرکے حبس بےجا میں رکھا گیا ہے، دیگر اراکین اسمبلی کو ہراساں کیاجارہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ گمشدہ اراکین اسمبلی کو فوری بازیاب کروایاجائے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے قائم مقام صدر ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا المیہ ہے کہ یہاں جمہوری اقدار کو پامال کیا جارہا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارےاراکین اور ان کےاہل خانہ پر دباؤ ڈالاجارہا ہے، اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو اس کے اچھے نتائج نہیں نکلیں گے۔
ملک سکندر کا کہنا تھا کہ اس طرح کےہتھکنڈوں سے وزیر اعلٰی کامیاب ہوئے بھی تو ہم اسمبلی چلنے نہیں دیں گے۔
Comments are closed.