سانحہ مری کی تحقیقاتی ٹیم نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو رپورٹ پیش کردی، عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی سفارشات پر 15 افسران کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔
سانحہ مری کی رپورٹ کے مندرجات سامنے آگئے، جس میں تمام متعلقہ محکمو ں کی غفلت ثابت ہوئی ہے۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ افسران واٹس ایپ پر چلتے رہے، افسران صورتحال کو سمجھ ہی نہیں سکے، افسران نے صورتحال کو سنجیدہ لیا نہ کسی پلان پر عمل کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی افسران نے وٹس ایپ میسج بھی تاخیر سے دیکھے، کمشنر، ڈی سی، اے سی سب کو غفلت کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سی پی او، سی ٹی او بھی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے، محکمہ جنگلات، ریسیکیو 1122 کا مقامی آفس بھی ڈلیور نہ کرسکا۔
رپورٹ کے مطابق ہائی وے محکمہ بھی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا۔
یاد رہے کہ 7 اور 8 جنوری کی درمیانی رات مری میں طوفانی برف باری میں اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، مردان اور کراچی سے تعلق رکھنے والے 23 سیاح موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔
Comments are closed.