سابق وزیر دفاع اور رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ایک سیکیورٹی میٹنگ میں جنرل باجوہ سے پوچھا کہ مظاہرین میں پیسے کیوں تقسیم کیے؟ جنرل باجوہ نے کہا کہ مظاہرین کے پاس واپسی کا کرایہ نہیں تھا۔
خواجہ آصف نے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فیض آباد دھرنا کمیشن کے سامنے سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے بیان پر ردِ عمل میں کہا کہ سازشی کبھی مانتے ہیں کہ انھوں نے سازش کی ہے؟
انہوں نے کہا کہ 2017 میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی تھے مگر حکومت تو ان ہی کی تھی، حکومت تو ان ہی کی چل رہی تھی دھرنے میں بندے کس نے لا کر بٹھائے تھے، فیض آباد دھرنے کے وقت میں وزیر دفاع نہیں وزیر خارجہ تھا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ سازشی کبھی مانتے ہیں کہ انھوں نے سازش کی ہے؟ دھرنے میں تمام معاملات وہی کنٹرول کر رہے تھے، سیاستدان طے نہیں کریں گے تو اسی طرح ہوتا رہے گا جو 75 سال سے ہو رہا ہے، مجھے آج بلایا گیا تھا لیکن میری طبعیت خراب تھی آج نہیں جا سکا، اگلی تاریخ پر جاؤں گا اور سچ ضرور بولوں گا، کبھی غلط بیانی نہیں کی ہمیشہ سچ بولا ہے، کسی وقت ہو سکتا ہے پورا سچ نہیں بتاتا ہوں لیکن کوشش کرتا ہوں جو بتاؤں سچ ہی بتاؤں جھوٹ نہ بولوں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ وہ اتفاق کرتے ہیں کہ پارٹی کو میڈیا اور عوام میں موجودگی پر کام کرنا چاہیے۔ ن لیگ کو انتخابی مہم اور منشور کے حوالے سے جلدی کرنے کی ضرورت ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ واپسی پر نواز شریف کا بے مثال جلسہ ہوا اس کا تسلسل اس طرح جاری نہیں رہا جیسا ہونا چاہیے تھا، مریم نواز نے جلسے کیے شہباز شریف پھر جلسے کرنے والے ہیں، یہ ٹھیک بات ہے کہ ہمیں عوامی اجتماعات بڑھانے کی ضرورت ہے، ہم پارٹی میں ٹکٹ تقسیم کرنے اور دیگر معاملات میں بھی مصروف ہیں، ہمیں یقین ہے الیکشن ہوں گے ہم بھرپور تیاری کر رہے ہیں، ہمیں کوئی شائبہ تک نہیں کہ الیکشن نہیں ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی میں اس وقت ایک بھی وہ لیڈر نہیں جو پچھلی اسمبلی میں تھا، اس وقت پی ٹی آئی کو ان کی قیادت اور کارکن نہیں وکلا لیڈ کر رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی اپنے ساتھیوں اور کارکنوں پر اعتماد نہیں کرتے، پی ٹی آئی کے رہنما یا تو روپوش ہیں یا الیکشن نہیں لڑ رہے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ہمیں صرف عوام سے امید ہے اور کسی سے نہیں، عدلیہ میں پی ٹی آئی کی مرضی کی بات ہو تو تعریف ورنہ گالیوں پر آجاتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میرے حلقے میں سر شام ہی ن لیگ کے پولیٹیکل ایجنٹ کو پولنگ اسٹیشن سے نکال دیا گیا تھا، الیکشن کے دن کی سائنس بڑی مختلف ہے، الیکشن میں مہینہ رہ گیا گزشتہ الیکشنز کی نسبت ابھی وہ ٹیمپریچر نہیں بڑھا۔
Comments are closed.