پاکستان ڈومیسٹک کرکٹ میں ناردرن ٹیم کے کوچ اور سابق ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد نے کہا ہے کہ محمد ہریرہ کو انڈر 19 سے قریب سے دیکھ رہا ہوں اسے جب سے ہی کھیل کے حوالے سے بہت زیادہ آگاہی تھی۔
اعجاز احمد نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ محمد ہریرہ میں وقت کے ساتھ ساتھ بہتری آتی جا رہی ہے، گزشتہ برس اس نے قائدِ اعظم ٹرافی میں ٹرپل سنچری کی اور اس مرتبہ فائنل میں ڈبل سنچری بنائی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے دکھ اس چیز کا ہوا ہے کہ محمد ہریرہ اس مرتبہ ٹرپل سنچری نہیں کر سکے، میں نے اس کا ٹرپل سنچری اسکور کرنے کا مائنڈ بنایا ہوا تھا کہ اگر لگاتار دوسرے سیزن میں ٹرپل سنچری کرو گے تو اس کا امپیکٹ بہت بڑا پڑے گا۔
اعجاز احمد نے کہا کہ محمد ہریرہ ایک مرتبہ پھر سب سے زیادہ رنز بنانے والا بیٹر بنا ہے، ابھی اس پر تھوڑا کام کرنے کی ضرورت ہے، وہ پاکستان کی طرف سے ضرور کھیلے گا۔
انہوں نے کہا کہ پلئیر آف دی ٹورنامنٹ قرار پانے والے مبصر خان نے بہت متاثر کیا ہے جو وائٹ بال کرکٹ کے لیے بہترین آپشن ہے۔
اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ ناردرن کے لیے خاصا مایوس کن تھا کہ وہ 2 مرتبہ قائدِ اعظم ٹرافی کے فائنل میں پہنچنے کے باوجود چیمپیئن نہیں بن سکے تھے لیکن اس مرتبہ وہ تیسری مرتبہ فائنل میں پہنچے اور چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ میں ان کے لیے لکی رہا ہوں لیکن میرا حصہ کچھ زیادہ نہیں تھا، دیگر کوچز اور مینجمنٹ کے اراکین اور کھلاڑیوں نے بڑی محنت کی۔
اعجاز احمد کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوچ سمیع اللّٰہ نیازی نے ٹیم کو بہت اچھا کھلایا اور نوجوان کھلاڑیوں نے تسلسل کے ساتھ پرفارم کیا۔
واضح رہے کہ نوجوان بیٹر محمد ہرہرہ لگاتار دوسرے برس پاکستان کے پریمیئر فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ قائدِ اعظم ٹرافی کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بنے ہیں۔
قائدِ اعظم ٹرافی کی پہلی مرتبہ چیمپیئن بننے والی ٹیم ناردرن کے بیٹر محمد ہریرہ نے 11 میچز کی 18 اننگز میں 1024 رنز 73.14 کی اوسط سے 4 سنچریوں اور 2 نصف سنچریوں کی مدد سے بنائے۔
ان کا بہترین اسکور 221 رہا، جو انہوں نے فائنل میں سندھ کے خلاف قذافی اسٹیڈیم لاہور میں بنایا۔
Comments are closed.