آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد نے سائفر سے متعلق کیس میں شاہ محمود قریشی کا چار روزہ جسمانی منظور کرلیا۔
شاہ محمود قریشی کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں 25 اگست کو پیش کیاجائےگا۔
سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات نے کی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر نے شاہ محمود قریشی کے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا تھا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں شامل تفتیش کیا۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے سائفر دستاویزات کی برآمدگی کے لیے شاہ محمود کا جسمانی ریمانڈ مانگا ہے۔
شاہ محمود قریشی کے وکیل شعیب شاہین نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کر دی۔
جج ابوالحسنات نے غیرمتعلقہ افراد کو کمرۂ عدالت سے نکال دیا اور سائفر کیس کی سماعت ان کیمرا کر دی گئی۔
جج نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا معاملہ ہے، غیرمتعلقہ افراد باہر چلے جائیں۔
اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری کمرۂ عدالت کے باہر موجود ہے۔
کمرۂ عدالت میں وکلاء شعیب شاہین، انتظار پنجوتھا، گوہر علی اور علی بخاری موجود ہیں۔
پی ٹی آئی جونیئر وکلاء کو بھی کمرۂ عدالت سے نکال دیا گیا۔
Comments are closed.