اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر ٹرائل پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں فردِ جرم عائد کرنے کے خلاف درخواست پر وفاق کو نوٹس جاری کردیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس میں 12 دسمبر کے آرڈر کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سے کہا کہ آپ کا نکتہ کیا ہے؟
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے جواب دیا کہ نکتہ یہ ہے کہ فردِ جرم سے پہلے قانونی طریقہ کار مکمل نہیں کیا گیا۔
وکیل عثمان گل نے کہا کہ جج نے جس نوٹیفکیشن کا حوالہ دیا وہ یکم دسمبر کا ہے اور سائفر ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر چل رہا ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سوال کیا کہ اب تک کتنے گواہان کے بیانات مکمل ہو چکے ہیں؟
وکیل عثمان گل نے بتایا کہ کُل 27 گواہان میں سے 25 کے بیانات اور تین کی جرح مکمل ہوئی ہے۔
عدالت میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے سائفر ٹرائل پر حکم امتناع دینے کی استدعا کی جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جواب دیا کہ پہلے نوٹس ہوں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر سائفر ٹرائل سے متعلق تمام ضروری دستاویزات جمع کرائیں۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے 12 دسمبر کا ٹرائل کورٹ کا آرڈر چیلنج کر رکھا ہے۔
Comments are closed.