اکثر اوقات ذہنی الجھنوں کا شکار افراد اپنی روزمرہ کی روٹین بھی متاثر کر بیٹھتے ہیں جس کے سبب پریشانیاں ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ جاتی ہیں اور متاثرہ فرد میں افسردگی اور بے چینی بھی بڑھنے لگتی ہے، ان تمام مسائل کا حل براہ راست متاثرہ شخص سے جڑا ہوتا ہے جس کا چند مفید مشوروں پر عمل کر کے خود ہی علاج کیا جا سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق زندگی کے آدھے مسائل انسان خود اپنے لیے پیدا کرتا ہے، آسان چیزوں کو چھوڑ کر مشکل چیزوں کا انتخاب اور کسی بھی تکلیف دہ چیز کو بھولنے کے بجائے تا دیر اُسے سوچتے رہنے یا اُس کا حل تلاش نہ کرنے کے سبب زندگی کا زیادہ تر حصہ مشکلوں اور پریشانیوں میں گزر جاتا ہے اور ہم اس کے عادی ہو کر اپنی روٹین متاثر کر بیٹھتے ہیں۔
ذہنی و طبی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ ہر نئی صبح پیش آنے والا مسئلہ اُسی دن حل کر لینا چاہیے نہ کہ اُسے طول دیں، اس سے نہ صرف زندگی خوشگوار ہوگی بلکہ آسان ہونے کے ساتھ ساتھ آپ سے جڑے رشتوں کے لیے بھی بہتر اور مثبت ہو جائے گی۔
ماہرین کی جانب سے تجویز کیے گئے زندگی اور صحت بہتر بنانے کے لیے چند مفید مشورے درج ذیل ہیں:
نجی اور پیشہ ور زندگی میں توازن رکھیں
ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے گھر سے باہر پیشہ ورانہ اور گھریلو زندگی میں توازن برقرار رکھنا بے حد ضروری ہے، ا کثر افراد پیشہ ورانہ مشکلات کے سبب پریشانیوں اور الجھنوں کو گھر لے آتے ہیں جن کا اثر گھریلو زندگی سمیت ساتھ رہنے والے خاندان پر بھی پڑتا ہے اور اس چڑچڑے پن اور غصے کا شکار گھر والے بھی ہونے لگتے ہیں جو کہ مناسب نہیں۔
اپنی زندگی سمیت اپنے گھر والوں کی زندگی مشکل بنائے بغیر باہر کے معاملات باہر ہی نمٹا کر آ ئیں اور گھر میں اپنے خاندان کے لیے ایک عام فرد کی طرح رویہ اختیار کریں، گھر والوں کے ساتھ باہر جانے، گھومنے، ساتھ میں کھیلنے کا وقت نکالیں اور خود کو ذہنی دباؤ سے آزاد کرنے کے لیے مثبت رویہ اپنائیں۔
خود کے بدلتے رویوں پر خود ہی نظر رکھیں
ڈپریشن میں مبتلا افراد اکثر یہ محسوس کرتے ہیں کہ اُن کی اداسی کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے مگر ایسا نہیں ہوتا، ارد گرد کا ماحول ڈپریشن کی بڑی وجہ قرار دی جاتی ہے یا خود اپنے لیے پیدا کیے گئے حالات، اندر ہی اندر کوئی چیز آپ کی ذہنی صحت کو متاثر کر رہی ہوتی ہے، لہٰذا خود کے بارے میں سوچیں، خود کے لیے وقت نکالیں، اداس بیٹھنے یا کسی سے الجھنے کے بجائے اپنا فارغ وقت ورزش کر کے گزاریں۔
قدرت سے قریب رہیں
اچھے رویئے اور خوشگوار موڈ میں رہنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ خود کو قدرتی ماحول سے قریب رکھیں، آفس میں ہیں تو اپنے ارد گرد پودے لگائیں، صبح کا آغاز باغ میں چہل قدمی سے کریں، گھر میں پودے لگائیں اور انہیں اپنے ہاتھ سے صاف کریں اور پانی دیں، اُن کے بڑھنے اور پھلنے پھولنے پر نظر رکھیں ، یہ عمل آپ کو خوشی دے گا۔
اپنی پریشانیاں کسی قریبی رشتے یا دوست سے ضرور شیئر کریں
کہا جاتا ہے کہ باتیں، مشکلات اور الجھنیں بتانے سے آدھے مسائل وہیں حل ہو جاتے ہیں الجھنوں اور پریشانیوں کو اپنے دل میں زیادہ دیر جگہ دینے کے بجائے کسی نہ کسی کے ساتھ ضرور شیئر کریں، کوشش کریں کہ کسی نہ کسی کو آپ کے مشکل وقت، حالاتم مجبوریوں اور ذہنی الجھنوں کا ضرور معلوم ہو، ایک قریبی دوست ضرور بنائیں جس سے ہر مسئلہ اور پریشانی پر بات کی جا سکے اور مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔
Comments are closed.