وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو سستا پیٹرول اور سستا ڈیزل اسکیم پر کوئی اعتراض نہیں ہے، جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری سے متعلق انہوں نے کہا کہ روپیہ گرنے کی وجہ ڈیمانڈ اینڈ سپلائی نہیں بلکہ سٹے بازی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزاہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے اور ملک کے دیوالیہ ہونے کا اب خدشہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے درآمدات کو کافی حد تک کم کرلیا ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوچکا، ایک دوست ملک سے تیل کی خریداری میں سہولت ملنے لگی ہے، جبکہ ایک دوست ملک سے اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کریں، برآمدات کو بڑھائیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ اس وقت ڈالر کی طلب اور رسد کا نہیں، مسئلہ اس وقت عدم استحکام، سٹے بازی اور قیاس آرائیوں کا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 4 سال میں 20 ہزار ارب روپے کا قرض لیں گے اور مس گورننس ہوگی تو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت تو آتی جاتی رہتی ہے، ریاست پاکستان تو یہی رہے گی، ریکورڈک میں بھی سرمایہ کاری آرہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شوکت ترین نے جہاں سے چھوڑا تھا وہاں سے میں نے آکر شروع کیا، عدم استحکام ہے لیکن ہماری معیشت کی بنیادیں چار ماہ سے بہتر ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کے اندر 15 سو ارب کا نقصان کیا گیا اس لیے ملک یہاں پہنچا، ہم نے پیٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا اور جب موقع ملا تو کمی بھی کی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر ہماری حکومت چلتی رہے گی تو یہ پاکستان کے لیے اچھا ہوگا، اگر نگراں حکومت بھی آتی ہے تو آئی ایم ایف کا نیا پروگرام نہیں کرنا اسی کو جاری رکھنا ہے۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ اگر ہم صحیح کام نہیں کرسکتے تو پھر عمران خان کو برا کہنا کیا حق ہے؟
” آئی ایم ایف کی شرائط مان لیں، وہ راضی ہوگیا”
اس سے قبل میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال آئی ایم ایف پاکستان کو 4 ارب ڈالر دے گا، پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط مان لیں، اب آئی ایم ایف راضی ہوگیا ہے، عالمی مالیاتی ادارے کا وعدہ ہے پاکستان کو معاشی میدان میں گرنے نہیں دیا جائے گا۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف کو سستا پیٹرول اور سستا ڈیزل اسکیم پر کوئی اعتراض نہیں، آئی ایم ایف پروگرام بحال کرواچکے ہیں، کوئی بھی نگراں حکومت اس پروگرام پر عمل کرسکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جلد ہی عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، مالیاتی ادارے بھی پاکستان کو فنڈز دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام روپے کی اچانک بےقدری کا سبب بنا، پنجاب میں الیکشن ہارنے کے باعث سیاسی عدم استحکام آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرونی ادائیگیوں اور درآمدی بل بڑھنے کی وجہ سے پاکستانی کرنسی پر دباؤ ہے، رواں ماہ کے دوران ابھی تک درآمدی بل 2.60 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا ہے، درآمدی بل میں کمی کے باعث روپیہ پر پریشر میں کمی ہوگی۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ گزشتہ ماہ کی نسبت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب ڈالر سے کم ہو کر ایک ارب ڈالر رہ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگست میں ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف سے رقم جاری ہوجائے گی۔
ساتھ میں انہوں نے اعتراف کیا کہ ملک پر قرضوں کے بوجھ کے باعث معاشی میدان میں مشکلات کا سامنا ہے۔
Comments are closed.