بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

رونالڈو کی جانب سے ننھے مداح کا فون توڑنے پر معافی، پولیس کی تحقیقات جاری

رونالڈو کی جانب سے ننھے مداح کا فون توڑنے پر معافی، پولیس کی تحقیقات جاری

رونالڈو

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

رونالڈو ایورٹن سے شکست کے بعد غصے میں دکھائی دیے

مانچسٹر یونائیٹڈ کے سٹرائیکر اور پرتگال کے کپتان کرسچیانو رونالڈو کو برطانوی پولیس کی طرف سے ایک مداح کا فون توڑنے کے بعد تحقیقات کا سامنا ہے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں رونالڈو کو ایورٹن کلب کے ساتھ میچ میں شکست کے بعد ایک بچے کا فون پھینکتے دیکھا جاسکتا ہے۔

عالمی شہرت یافتہ 37 برس کے رونالڈو نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کے بعد معافی مانگ لی ہے اور مداح کو میچ دیکھنے کی دعوت دی ہے۔

انھوں نے کہا ’ہمیں اس وقت مشکل صورتحال کا سامنا ہے اور ایسے لمحات میں جزبات پر کنٹرول رکھنا آسان نہیں ہوتا۔

‘میں ان نوجوانوں کے لیے ایک مثال قائم کرنا چاہتا ہوں جو کہ اس خوبصورت کھیل سے محبت کرتے ہیں۔ میں اپنے غیر مناسب رویے کے لیے معافی مانگتا ہوں اور اگر ممکن ہو تو میں اس مداح کو اولڈ ٹریفورڈ میں میچ دیکھنے کی دعوت بھی دیتا ہوں۔‘

یہ بھی پڑھیے

یاد رہے کہ سنیچر کو ایورٹن سے ایک کے مقابلے میں صفر سے میچ ہارنے کے بعد یونائیٹڈ کے لیے اگلی چیمپیئنز لیگ کے لیے کوالیفائی کرنے کے چانسز ماند پڑ گئے ہیں۔

رونالڈو

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

ایورٹن سے 1-0 سے میچ ہارنے کے بعد یونائٹڈ کے کا آنے والی چیمپیئنز لیگ میں کھیلنا مشکل لگ رہا ہے

مقامی پولیس کا کہنا کہ وہ ‘تشدد کے ایک مبینہ واقعے، کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں جو کہ گوڈیسن پارک میں سنیچر کے روز پیش آیا۔‘

گوڈیسن پارک ایورٹن فٹبال کلب کا ہوم گراؤنڈ ہے۔ پولیس کے ترجمان کے مطابق دونوں کلبوں کے ساتھ اس اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

پولیس نے بتایا کہ ‘ڈھائی بجے کے قریب جب کھلاڑی میدان سے جارہے تھے تو ایک بچے پر مبینہ طور پر ایک کھلاڑی کی طرف سے تشدد کیا گیا۔ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، سی سی ٹی وی اور عینی شاہدین کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کوئی غیر قانونی واقعہ پیش آیا یا نہیں۔ کسی کے پاس اس واقعے سے متعلق کوئی بھی معلومات ہوں تو وہ پولیس سے سوشل میڈیا ڈیسک کے ذریعے رابطہ کرے۔‘

مانچسٹر یونائیٹڈ نے کہا کہ وہ اس مبینہ واقعے کے بارے میں معلوم ہے اور وہ پولیس کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.