بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

مبینہ دھمکی آمیز امریکی خط کی تحقیقات کیلئے دائر درخواست مسترد

اسلام آباد:چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے مبینہ دھمکی آمیز امریکی خط کی تحقیقات کے لئے دائر درخواست کو ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردیا۔

عدالت نے درخواست گزار مولوی اقبال حیدر ایڈووکیٹ کو عدالتی وقت ضائع کرنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی کردیا۔عدالت نے جرمانہ 15روز کے اندر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے دفتر میں جرمانہ جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ یہ رقم قومی خزانہ میں جمع کروائی جائے گی۔

عدالت نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا،تحریری فیصلہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے،عدالت نے قراردیا ہے کہ یہ ایک بے معنی درخواست ہے۔

عدالت نے قراردیا ہے کہ درخواست گزار نے جتنے بھی الزامات عائد کئے تھے وہ ان کو ثابت نہیں کر سکے،عدالت نے قراردیا ہے کہ یہ قومی سلامتی کے حوالہ سے معاملات ہیں اوران پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی اس کے اوپراس طرح کی درخواستیں دائر کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے، ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ اس حوالے سے احتیاط برتے ۔

عدالت نے قراردیا کہ جو سفارتکار ہیں اور ان کی کو کلاسیفائیڈ رپورٹنگ ہے اس کو ڈریگ کرنا بھی خلاف قانون ہے، اس کی بھی عدالت اجازت نہیں دے سکتی کیونکہ اس سے پاکستان کے قومی مفاد اور سفارتکاری اور بین الاقوامی تعلقات کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

عدالت نے قراردیا ہے کہ جو الزامات درخواست میں عائد کئے گئے ہیں وہ درست نہیں لگتے لہذا اس تمام تر معاملے کے حوالے سے ریاست نے فیصلہ کرناہے اورذمہ داری اور احتیاط سے اس معاملہ کو دیکھنا ہے۔ عدالت کوئی حکم جاری نہیں کرے گی، لہذا درخواست گزار کی درخواست مسترداور خارج کی جاتی ہے،عدالت نے قراردیا ہے کہ وہ کسی صورت اس معاملہ میں مداخلت نہیں کرے گی۔

You might also like

Comments are closed.