روس کے یوکرین کے خلاف باقاعدہ اعلانِ جنگ کے خدشات، روس کی تردید
روس کی جانب سے ایسی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا گیا ہے جس کے مطابق آنے والے چند دنوں میں روس یوکرین میں جنگ کا اعلان کرنے والا ہے۔
ماسکو کی جانب سے تاحال اس بات کی تردید کی گئی ہے کہ وہ حالتِ جنگ میں ہے اور اس کے برعکس انھوں نے اس حملے کو ’خصوصی فوجی آپریشن‘ قرار دیا ہے۔
تاہم مغربی حکام کی جانب سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ صدر ولادیمیر پوتن نو مئی کی فتح پریڈ کا موقع استعمال کرتے ہوئے فوجی کارروائی میں شدت لانے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
تاہم کریملن کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ان افواہوں میں ’کسی قسم کی سچائی‘ نہیں ہے۔
برطانیہ کے وزیر دفاع بین والیس نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ نازیوں کی شکست اور دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کی یاد میں منعقد کی جانے والی ماسکو پریڈ کو فوجیوں کے بڑے پیمانے پر متحرک کرنے اور یوکرین میں نئے سرے سے دھکیلنے کے لیے عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انھوں نے ایل بی سی ریڈیو کو بتایا ’مجھے حیرانی نہیں ہو گی اور میرے پاس اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں کہ وہ (پوتن) شاید اس یوم مئی پر یہ اعلان کرنے والے ہیں کہ ’ہم اب دنیا کے نازیوں کے ساتھ حالتِ جنگ میں ہیں اور ہمیں روسی عوام کو بڑے پیمانے پر متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
روسی حکام یوکرین پر حملے کو ’سپیشل ملٹری آپریشن‘ کا نام دیتے ہیں جو یوکرینی حکومت کو ’ڈی نازیفائی‘ یا نازیوں سے پاک کرنے کے لیے کیا گیا۔ ماسکو ایسے بے بنیاد دعوؤں کو یوکرین پر اپنے حملے کا جواز بنا کر پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ماسکو میں سالانہ پریڈ کے ساتھ ساتھ، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ کریملن جنوبی یوکرین کے شہر ماریوپول میں بھی کسی قسم کی پریڈ کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس شہر کا تقریباً تمام علاقہ اب روسی کنٹرول میں ہے۔
یوکرین کی افواج شہر کے ایک علاقے میں موجود ہیں جسے اویوزستال کا نام دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
تازہ ترین رپورٹس کے مطابق کچھ شہریوں کے حالیہ کامیاب انخلا کے بعد، سٹیل ورکس پر حملے دوبارہ شروع ہو گئے ہیں اور اندر موجود آخری فوجیوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ شہر کی مرکزی سڑکوں کو ملبے، لاشوں اور ان بموں سے صاف کیا جا رہا ہے جو پھٹ نہیں سکے۔ کئی ہفتوں سے جاری روسی افواج کی مسلسل بمباری کے نتیجے میں شہر کے بڑے حصے کھنڈرات بن گئے ہیں۔
یوکرین کی سیاست دان الیونا شکرم نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ توقع کر رہی ہیں کہ روس کی فتح پریڈ کی تقریبات کے ساتھ ساتھ صورتحال مزید مشکل ہو جائے گی۔
وہ کہتی ہیں کہ ’پوتن کے لیے اور جو سلطنت وہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، بنیادی طور پر یہ ایک علامتی دن ہے۔‘
’لہٰذا وہ کسی وکٹری ڈے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے نازیوں کے خلاف ایک بڑی لڑائی میں بدل دیں گے، جو ظاہر ہے کہ روسی پروپیگنڈا ہے اور مکمل طور پر مضحکہ خیز ہے۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ’ہم توقع کر رہے ہیں کہ 9 مئی کو یہاں کیئو، اودیسائی ماریوپول اور دیگر شہروں میں کافی مشکل وقت ہو گا۔‘
Comments are closed.