امریکی محکمۂ دفاع پینٹا گون کے ترجمان جان کربی John Kirby نے کہا ہے کہ امریکا سمجھتا ہے کہ روس نے یوکرین پر حملے کا حتمی فیصلہ نہیں کیا۔
امریکی محکمۂ خا رجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کشیدگی کے خاتمے کا واضح اشارہ دیکھنے میں نہیں آیا، روس کی جانب سے یوکرین کی سرحد پر فوجیوں کی تعداد کم نہیں کی گئی۔
ادھر اس صورتِ حال پر امریکی صدر جو بائیڈن نے برطانوی وزیرِاعظم بورس جونسن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔
دونوں سربراہانِ مملکت کے درمیان یوکرین کے معاملے پر سفارت کاری کو موقع دینے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے روسی صدر پیوٹن سے جارحانہ اقدامات سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
دوسری جانب فوجی ماہرین کہتے ہیں کہ بیلا روس اور کرائمیا کے راستے روس کی سوا لاکھ فوج یوکرین کی حکومت کا تختہ الٹ سکتی ہے، اس صورت میں روس نواز شخص کو اقتدار پر بٹھا دیا جائے گا۔
Comments are closed.