ریول: روس نے امریکہ کی مدد سے آن لائن حملوں اور تاوان میں ملوث گروہ کا ’خاتمہ‘ کر دیا
روس میں حکام کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر ویب سائٹس پر حملوں اور تاوان لینے میں ملوث گروہ ’ریول‘ کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
امریکہ نے رینسم ویئر (آن لائن) حملوں کے بعد گینگ کے ارکان تک لے جانے والی معلومات کے لیے دس ملین ڈالر تک کے انعام کا اعلان کر رکھا تھا۔
روس کے انٹیلیجنس بیورو ایف ایس بی نے کہا کہ اس گروپ کا ’وجود ختم ہو گیا‘ تاہم انھوں نے اس بارے میں نہیں بتایا کہ آیا اس گروہ کے کسی روسی رکن کو امریکہ کے حوالے کیا جائے گا۔
روسی ایجنسی نے کہا ہے کہ اس نے امریکہ کی طرف سے گینگ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے بعد کارروائی کی۔
روسی سرکاری خبر رساں سروس ’ٹاس‘ کے مطابق ریول گروہ نے ’نقصان پر مبنی سافٹ وئیر تیار کیا‘ اور ’غیر ملکی شہریوں کے بینک اکاؤنٹس سے منظم طریقے سے چوری کی۔‘
ایف ایس بی کے مطابق 426 ملین پاؤنڈ سے زیادہ رقم ضبط کی جا چکی ہے، جس میں تقریباً 440,000 پاؤنڈز مالیت کی کرپٹو کرنسی بھی شامل ہے۔
روس نے 20 سے زیادہ ’پریمیم کاریں‘ بھی ضبط کیں جو جرائم کی رقم سے خریدی گئی تھیں۔
روس نے گینگ سے جو رقم ضبط کی
ایف ایس بی نے ایک بیان میں کہا کہ ’منظم مجرمانہ ایسوسی ایشن کا وجود ختم ہو گیا ہے اور مجرمانہ مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے معلوماتی ڈھانچے کو توڑ دیا گیا ہے۔‘
روس کا یہ اعلان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب امریکہ اور روس کے باہمی تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں۔
نیٹو سمیت ماسکو مغربی ممالک کی طرف سے فوجی اتحاد میں مزید توسیع نہ کرنے سے متعلق گارنٹی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس وقت یوکرین کی سرحد کے قریب روس نے اپنے فوجی دستے بھی تعینات کر رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
تجزیہ: جو ٹڈی، سائبر رپورٹر
یہ گرفتاریاں سائبر کرائم اور امریکہ اور روس کے درمیان سائبر تعلقات میں ایک یادگار لمحہ ہیں۔
برسوں سے روس نے ان الزامات کی تردید اور انھیں نظر انداز کیا کہ روسی رینسم ویئر ہیکرز کو ملک میں مغربی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے محفوظ بندرگاہ استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
گذشتہ موسم گرما میں اپنی جنیوا سمٹ میں روس کے صدر پوتن اور امریکی صدر جو بائیڈن نے رینسم ویئر کے جرم کا مقابلہ کرنے کے بارے میں کھل کر بات چیت کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن یہاں تک کہ انتہائی پر امید ماہرین نے بھی یہ رائے دی تھی کہ یہ بات چیت بمشکل ہی سودمند ثابت ہو۔
روسی حکام کی طرف سے روسی سرزمین پر ریول گینگ کو گرفتار کرنا ایک بہت بڑا اقدام ہے جس کی پیشگوئی بہت کم لوگوں نے کی ہو گی۔
اگرچہ یہ گروہ گذشتہ برس ستمبر سے بڑے پیمانے پر منتشر ہو گیا تھا تاہم ریول رینسم ویئر کے سب سے بڑے گروہوں میں سے ایک تھا اور یہ گرفتاری روسی سائبر کرائم کے عملے کو ایک بہت بڑا پیغام بھیجتی ہے کہ اب ’پارٹی از اوور‘۔
ایسا برسوں میں پہلی بار ہوا کہ امریکہ اور روس نے سائبر کرائم آپریشن میں تعاون کیا۔
یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی طرف بھی اشارہ ہے۔ روس کے اس اقدام کو سائبر سکیورٹی کی دنیا میں بڑی پزیرائی حاصل ہوئی ہے۔
Comments are closed.