عربی زبان لازمی پڑھانے کے بل پر سینیٹر رضا ربانی کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ریاست کی جانب سے عرب کلچر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ کلچر میرا کلچر نہیں ہے، میرا کلچر انڈس ویلی کلچر ہے۔
انہوں نے کہا کہ عربی بطور آپشنل زبان نصاب میں موجود ہے، پھر اسے لازمی کیوں قرار دیا جائے؟
واضح رہے کہ سینیٹ نے تعلیمی اداروں میں عربی زبان لازمی پڑھانے کا بل منظور کر لیا۔ سینیٹر جاوید عباسی کے منظور کردہ بل میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں پہلی سے پانچویں جماعت تک عربی زبان لازمی پڑھائی جائے، جماعت ششم سے 11ویں تک عربی گرامر پڑھائی جائے۔
Comments are closed.