راولپنڈی کے علاقے روات میں پولیس اہلکار کی لڑکی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ سامنے آگیا۔
پولیس اہلکار لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بناکر نامناسب ویڈیوز بناتا رہا، معاملہ سامنے آنے پر پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
متاثرہ لڑکی نے عدالت سے رجوع کر کے میڈیکل کروالیا، سی پی او راولپنڈی نے غفلت برتنے پر تھانہ روات کے ایس ایچ او سمیت 4 اہلکاروں کو معطل کردیا۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق وہ کام کے سلسلے میں لاہور سے روات اپنی کزن کے گھر رہنے آئی تھی، رات کو تھانے کا اہلکار راجا سعید گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگیا۔
لڑکی نے مزید کہا کہ اہلکار مجھے اغوا کر کے اپنے فلیٹ پر لے گیا، جہاں اُس نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور میری نامناسب ویڈیو بھی بنائیں۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق وہ سی پی او راولپنڈی کے پاس پیش ہوئی لیکن پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کیے جانے پر علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت سے رجوع کیا۔
عدالت نے لڑکی کا میڈیکل کرنے کا حکم دیا، متاثرہ لڑکی کے وکیل کا کہنا ہے میڈیکل رپورٹ میں لڑکی سے 3 مرتبہ زیادتی ثابت ہوئی ہے لیکن پولیس میڈیکل رپورٹ اسپتال سے حاصل نہیں کر رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد متاثرہ لڑکی کی جانب سے عدالت میں ایف آئی آر درج کرنے کے لیے 22 اے کی درخواست بھی دی گئی ہے۔
ادھر ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق سی پی او کی ہدایت پر متعلقہ پولیس چوکی کے انچارج عطااللّٰہ، اہلکار افضال، شکیل اور ملزم راجا سعید کو معطل کردیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق ایس ایچ او روات کو لاپرواہی برتنے پر چارج شیٹ جاری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
Comments are closed.