لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے شفاف الیکشن کے لیے دائر درخواست پر وفاقی حکومت، وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ اور دیگر کو نوٹس جاری کرکے کل طلب کرلیا ہے۔
تحریک انصاف کی رہنما زینب عمیر نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے آج صبح درخواست دائر کی، لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس عالیہ نیلم نے سماعت کی۔
درخواست میں حکومت پنجاب، سیکریٹری پنجاب، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ، آئی جی پنجاب، اسپیکر پنجاب اسمبلی اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کی طرف سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ارکان اسمبلی کو واٹس ایپ پر ملنے والے پیغامات کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ ارکان اسمبلی کو کون ہراساں کر رہا ہے؟ جن کو ہراساں کیاجا رہا ہے وہ کہاں ہیں؟ آج اسمبلی میں اُنہیں جانے سے کس نے روکا ہے؟
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ اراکین اسبملی کو ہراساں کر رہے ہیں، زینب عمیر اسمبلی اجلاس میں شریک ہیں، گزشتہ رات اراکین اسمبلی کو پولیس کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے مسیجز آئے۔
اس پر عدالت نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اظہر صاحب! آپ 200 صفحات کی درخواست دائر کر دیتے ہیں، اس کو مختصر رکھا کریں۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ان میسجز کو اس درخواست کا حصہ بنایا ہے؟ اس پر وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ہراساں کیے جانے والے میسجز کو درخواست کا حصہ بنا دیتے ہیں۔
دوران سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ یہ درخواست لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے قابل ہی نہیں ہے۔
اس پر عدالت نے سرکاری وکیل سے مکالمے میں کہا کہ وکیل صاحب بڑی بات کر رہے ہیں کہ اراکین کو دھمکیاں مل رہی ہیں، 22 جولائی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا اجلاس ہونا ہے۔
عدالت نے کہا کہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ کی جانب سے ارکین اسمبلی کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، صوبائی ممبران کی اجلاس میں شرکت پر رکاوٹیں کھڑی کیے جانے کا خدشہ ہے۔
درخواست میں یہ موقف بھی پیش کیا گیا کہ حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلےکی خلاف ورزی کی جارہی ہے، تحریک انصاف اکثریتی سیٹیں جیت چکی، لہٰذا وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس صاف اور شفاف ہونا چاہیے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
Comments are closed.