وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے مسجد نبوی میں ہونے والے واقعے کو پلانٹڈ قرار دے دیا۔
اپنے بیان میں رانا ثناء نے کہا کہ یہ سب کچھ منصوبہ بندی کی تحت کیا گیا اس کی پلاننگ ملک میں ہوئی، پلاننگ کے تحت کچھ لوگوں کو یہاں سے سعودی عرب بھیجا گیا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ شیخ رشید کے بھتیجے نے باقاعدہ وہاں لوگوں کو اکٹھا کیا، انہوں نے ایک گینگ برطانیہ سے بھی منگوایا، اس گینگ کی کمانڈ شہزادہ جہانگیر اور انیل مسرت کررہے تھے۔ مسجد نبوی میں انہوں نے قبیح حرکت کی جس کی پوری قوم نے مذمت کی، پاکستان میں جو منصوبہ بندی ہوئی ہے اس کے ثبوت بڑے واضح ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان جو کہتے رہے ہیں، فواد چوہدری، شہبازگل اور شیخ رشید کے بیانات ہیں، راشد شفیق اس عمل کے بعد قبول کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ دوبارہ بھی کریں گے۔
رانا ثناء نے کہا کہ ان کا مائنڈ سیٹ دیکھیں کہ یہ لوگوں کو مسجد نبوی میں نماز پڑھنے سے روک رہے ہیں، سعودی عرب میں سی سی ٹی وی ثبوت واضح کرتے ہیں کہ یہ لوگ لے کر آئے ان کے ٹیلی فون کنکشنز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت بھی کارروائی کررہی ہے اور ہم بھی جائزہ لے رہے ہیں، انہوں نے جو بے امنی کی ہے یہ ساری چیزیں منصوبہ بندی کے تحت کی ہیں، سعودی حکومت نے اس واقعے کے بعد گرفتاریاں کی ہیں۔
رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ قاسم سوری پر حملہ ہوا ہے، ایسے کسی بھی عمل کی مذمت کرتے ہیں، شاہ زین بگٹی کے ساتھ جو وہاں کیا گیا ان کے لوگوں نے ناراضی کا اظہارکیا، شاہ زین بگٹی کے لوگ بلوچستان میں بھی غصے میں ہیں وہاں بھی ناراضی کا اظہار کیا گیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ قاسم سوری پر حملے سے متعلق قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ان کی اس حرکت کی وجہ سے امت مسلمہ کو دکھ پہنچا ہے، انہوں نے یہ کام جاری رکھا تو قانون کے مطابق سزا دی جائے، اس کے سوا کوئی حل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب قانون میں اصلاحات کی ضرورت ہے، یہ صرف ہم نہیں کہہ رہے ہیں عدالتی فیصلے بھی موجود ہیں، جب تک مستند ثبوت نہ ہو کسی کے بارے میں بات کرنا مناسب نہیں۔
رانا ثناء نے کہا کہ پبلک آفس ہولڈر کا فرنٹ مین کروڑوں روپے لے تو کیا اس سے سوال نہیں ہوگا، پہلے جرم کے شواہد جمع کیے جائیں گے پھر ملزم کو پکڑا جائےگا۔
Comments are closed.