سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کیس میں شریک ملزم کا اعترافی بیان سامنے آگیا۔
پرویز الہٰی کے سابق پرنسپل سیکریٹری کے خلاف کیس کے شریک ملزم اور سابق ایکسین ہائی وے رانا اقبال نے اعترافی بیان جاری کیا ہے۔
اعترافی بیان میں رانا اقبال نے محمد خان بھٹی پر سنگین الزامات عائد کیے، اُنہوں نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں بیان جمع کرادیا۔
بیان میں لکھا کہ وہ اعترافی بیان ضمیر کا بوجھ اتارنے کےلیے دے رہے ہیں، محمد خان بھٹی، چوہدری پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کے فرنٹ مین ہیں۔
رانا اقبال نے مزید کہا کہ ذکاء نامی شخص نے ان کا محمد خان بھٹی سے تعارف کرایا، محمد خان بھٹی نے 10 لاکھ رشوت کے عوض انہیں ایکسین ایم اینڈ آر گجرات تعینات کرایا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے 3 ماہ میں ہی محمد خان بھٹی کو 3 کروڑ روپے رشوت پہنچائی۔
اعترافی بیان میں کہا گیا کہ محمد خان بھٹی نے ان کا تبادلہ بطور ایس ڈی او ہائی وے پھالیہ کرا دیا جبکہ ایکسین ہائی وے منڈی بہاؤالدین کا اضافی چارج بھی دلوادیا۔
رانا اقبال نے یہ بھی کہا کہ محمد خان بھٹی نے ٹرانسفر پوسٹنگ کےلیے 2 کروڑ روپے اور 2 مخصوص کمپنیوں کو کام دینے کےلیے 10 کروڑ روپے رشوت وصول کی۔
اعترافی بیان میں کہا گیا کہ محمد خان بھٹی ٹرانسفر پوسٹنگ اور ترقیاتی کاموں میں زبردستی رشوت وصول کرایا کرتے تھے۔
رانا اقبال نے اعترافی بیان میں کہا کہ محمد خان بھٹی نے جولائی میں کنٹریکٹرز کو نئے کام دینے کیلئے بڑی رقم کا مطالبہ کیا، پھالیہ میں تعیناتی کے دوران محمد خان بھٹی کو 25 کروڑ روپے اکٹھے کرکے جی او آر ون لاہور میں ان کی رہائشگاہ پر پہنچائے۔
شریک ملزم نے کہا کہ محمد خان بھٹی نے انہیں محکمے کے افسروں کو من پسند آسامیوں پر تعیناتیوں کی مد میں پیسے اکٹھے کرنے کا ٹاسک سونپا۔
اعترافی بیان میں کہا گیا کہ مونس الہٰی کی موجودگی میں محمد خان بھٹی نے 2 کمپنیوں کو کام دینے کا حکم بھی دیا۔
رانا اقبال نے کہا کہ انہوں نے محمد خان بھٹی کو مختلف ٹھیکوں سے 50 کروڑ روپے پہنچائے، جسے دیتے وقت رہائش گاہ پر مونس الہٰی اور دیگر بھی موجود تھے۔
Comments are closed.