دن بہ دن دنیا بھر میں ذیابیطس کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے کوئی ٹائپ 1 تو کوئی خطرناک سمجھے جانے والی ٹائپ 2 کا شکار ہو رہا ہے لیکن ان سب میں پاکستان نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جارجیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے شعبہ ریاضی اور شماریات کے تعاون سے ایک گروپ ورلڈ آف اسٹیٹسٹکس کی ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں ذیابیطس کے پھیلاؤ کی شرح سب سے زیادہ 30.8 فیصد ہے۔
اس تحقیق میں 38 ممالک کے اعداد و شمار شامل کیے گئے جن میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد کویت 24.9 فیصد کے ساتھ دوسرے اور مصر 20.9 فیصد ذیابیطس کے کیسز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
دنیا بھر کے طبی ماہرین نے ورزش کو روز مرہ کے معمول میں شامل کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ اس سے ذیابیطس جیسی بیماری پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
دنیا بھر میں پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں دائمی طبی حالت کی وجہ سے 60 سال سے کم عمر افراد کی ہلاکتوں کا سب سے زیادہ تناسب پایا جاتا ہے۔
چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ جنوبی ایشیائی ملک میں ذیابیطس کے ساتھ رہنے والے ایک چوتھائی سے زیادہ بالغ افراد کی تشخیص نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے ماہرین صحت اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مزید فنڈز کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
دوسری طرف، اعداد و شمار کے مطابق، نائجیریا میں ذیابیطس کا تناسب سب سے کم 3.6 فیصد ہے۔
Comments are closed.