دیر تک جوان نظر آنے کے خواہشمند افراد کو محققین نے بڑی خوشخبری سنادی ہے۔
امریکا میں یونیورسٹی آف ورجینیا اسکول آف میڈیسن کے محققین نے اپنی ایک نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ انسانوں میں بڑھاپے کے عمل کو سست کرنا ممکن ہے۔
محققین کے مطابق میکروفیجز کہلانے والے مدافعتی خلیوں میں مائٹوکونڈریا انسان کی عمر بڑھنے کے ساتھ کیلشیم حاصل کرنے اور اسے استعمال کرنے کی اپنی صلاحیت کھو دیتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ جسم میں کیلشیم کی سگنلنگ کے دوران کچھ مدافعتی خلیوں میں مائٹوکونڈریا کی خرابی دائمی سوزش میں کردار ادا کرتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
محققین کے مطابق جسم میں مائٹوکونڈریا تمام خلیوں کے پاور پلانٹس ہوتے ہیں جن کا انحصار بنیادی طور پر کیلشیم سگنلز پر ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ کیلشیم کا دانتوں اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے علاوہ خون کے جمنے، پٹھوں کے سکڑنے، دل کی دھڑکن اور اعصابی سرگرمیوں کو منظم رکھنے میں بھی اہم کردار ہوتا ہے۔
نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر مائٹوکونڈریا میں کیلشیم کو جذب کرنے کی صلاحیت کو بہتر کردیا جائے تو سوزش اور اس کے منفی اثرات کو روکا جاسکتا ہے اور اس طرح انسان کے بوڑھا دکھنے کے عمل کو سست کیا جاسکتا ہے۔
Comments are closed.