ووہان: چینی سائنسدانوں نے ایسا ماحول دوست پلاسٹک ایجاد کرلیا ہے جو دھوپ اور آکسیجن کی موجودگی میں صرف ایک ہفتے کے دوران بے ضرر مادّوں میں بدل کر ختم ہوجاتا ہے۔
جرنل آف امریکن کیمیکل سوسائٹی کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، یہ پلاسٹک لچک دار ہے اور خاص طرح کے نامیاتی (آرگینک) پولیمرز سے بنایا گیا ہے۔
جب تک اس پر دھوپ نہیں پڑتی، تب تک یہ پلاسٹک اپنی اصل حالت برقرار رکھتا ہے لیکن دھوپ میں رکھنے پر یہ ہوا میں موجود آکسیجن کے ساتھ کیمیائی عمل شروع کرکے تیزی سے تحلیل ہو کر بے ضرر مادّوں میں ٹوٹنے لگتا ہے۔
یہ عمل زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے میں مکمل ہوجاتا ہے جس کا واحد ضمنی حاصل (بائی پروڈکٹ) سکسینک ایسڈ بچ رہتا ہے۔ یہ ایک قدرتی مرکب ہے جس کی ادویہ سازی اور غذائی مصنوعات کی تیاری میں بہت مانگ ہے۔
اگرچہ یہ اتنا مضبوط تو نہیں کہ اس سے شاپنگ بیگ یا مشروبات کی بوتلیں بنائی جاسکیں لیکن اسے اسمارٹ فون، ٹیبلٹ اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز وغیرہ کےلیے ایسے لچک دار برقی آلات میں ضرور استعمال کیا جاسکے گا جو ناکارہ ہوجانے کے بعد دھوپ میں رکھ کر تلف کیے جاسکیں گے۔
واضح رہے کہ ہر سال استعمال شدہ برقی آلات سے کروڑوں ٹن ’’برقی کچرا‘‘ پیدا ہوتا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی رپورٹ ’’دی گلوبل ای ویسٹ مانیٹر 2020‘‘ سے پتا چلتا ہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں پانچ کروڑ 36 لاکھ ٹن برقی کچرا پیدا ہوا جسے تلف نہیں کیا جاسکا۔
ہواژونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ووہان میں یہ منفرد اور ماحول دوست پلاسٹک تیار کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر لیانگ لو کا کہنا ہے کہ ابھی یہ پلاسٹک ابتدائی مرحلے پر ہے جسے مزید بہتر بنا کر برقی آلات کے قابل بنانے میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔
Comments are closed.