پڑوسی ملک بھارت میں ایک جوڑے نے دُنیا کے مہنگے ترین آموں کی حفاظت کے لیے 4 گارڈز اور 6 کُتے تعینات کر لیے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش میں ایک باغبان جوڑے نے کچھ سال پہلے اپنے باغ میں آم کے 2 پودے لگائے تھے لیکن انہیں اس بات کا کوئی اندازہ نہیں تھا کہ اس میں غیر ملکی، روبی رنگ کے ’جاپانی میازاکی آم‘ ہوں گے، جو دنیا میں آم کی سب سے مہنگی اقسام میں سے ایک ہے۔
کسان جوڑے نے بتایا کہ 2 سال پہلے کچھ چور ان کے باغ میں گُھس گئے تھے جس کے بعد اُنہوں نے آم کے 2 درختوں کی حفاظت کے لیے 4 گارڈز اور 6 کتے تعینات کیے۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کسان سنکلپ نے بتایا کہ کچھ سال پہلے، کچھ پودے خریدنے کے لیے چنئی جاتے ہوئے، اُن کی ٹرین میں ایک آدمی سے ملاقات ہوئی جس نے اُنہیں ’میازاکی آم‘ کے کچھ پودے پیش کیے۔
اس شخص نے کسان سنکلپ کو پودے دیتے ہوئے کہا کہ ان پودوں کی بچوں کی طرح دیکھ بھال کرنا۔
کسان نے کہا کہ ہم نے ان پودوں کو باغ میں یہ معلوم کیے بغیر لگایا کہ اس سے آم کی کس قسم کی پیداوار ہوگی اور پودے کا نام اپنی ماں ’دامنی‘ کے نام پر رکھا۔
بعد ازاں ہم نے آم کی اس قسم کے بارے میں تحقیق کی لیکن یہ اب بھی میرے لیے ’دامنی‘ ہے۔
واضح رہے کہ آم کی یہ قسم جو بنیادی طور پر جاپان میں اگائی جاتی ہے، بھارت میں یہ فصل بہت کم ہوتی ہے اور جو لوگ اسے اُگاتے ہیں انہیں حفاظتی انتظامات کرنے پڑتے ہیں۔
یہ پوری دنیا کے مہنگے پھلوں میں سے ایک ہے، گزشتہ برس بھارت میں اس آم کی قیمت 2 لاکھ 70 ہزار روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی تھی۔
Comments are closed.