دو دن تک سمندر میں تیرتے سگنل پر پناہ لینے والے ماہی گیر کو بچا لیا گیا: ’سوچا تھا کہ مدد پہنچنے سے پہلے ہی ٹھنڈ سے مر جاؤں گا‘
دو دن تک سمندر میں تیرتے سگنل پر پناہ لینے والے ماہی گیر کو بچا لیا گیا: ’سوچا تھا کہ مدد پہنچنے سے پہلے ہی ٹھنڈ سے مر جاؤں گا‘
- مصنف, ونیزا بشّلوٹر
- عہدہ, بی بی سی نیوز
برازیل کے ساحل کے قریب اپنی کشتی سے گر جانے والے ایک ماہی گیر کو دو دن بعد ایک سمندری بوئے (سمندر کی سطح پر تیرتا ہوا سگنل) پر پناہ لیے ہوئے ملے ہیں۔
ماہی گیر کی کشتی بحرِ اوقیانوس میں بھٹکتی ہوئی پائی گئی تھی اور اس کے دو دن بعد ایک مقامی ماہی گیر نے 43 سالہ ڈیوڈ کو بچا لیا۔
اُنھوں نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ وہ اپنی کشتی سے گر گئے تھے اور پھر چار گھنٹے تک تیرنے کے بعد ایک بوئے تک پہنچے اور اس پر چڑھنے میں کامیاب رہے۔
جسم میں پانی و نمکیات کی کمی کے علاج کے بعد اب وہ دوبارہ ماہی گیری کرنے لگے ہیں۔
سواریز 25 دسمبر کو ریو ڈی جنیرو کے شمال میں ایتافونا ساحل سے اکیلے ہی مچھلی پکڑنے کے لیے نکلے تھے۔
اُنھوں نے برازیل کی جی ون نیوز ویب سائٹ کو بتایا ’میرے لیے شروع کے 10 منٹ سب سے زیادہ مشکل تھے کیونکہ میں ہر صورت میں کشتی پر چڑھنا چاہتا تھا مگر لہریں بہت تیز تھیں اور میرے لیے یہ ممکن نہیں تھا۔‘
ایک مرتبہ جب اُنھیں یہ سمجھ آ گیا کہ وہ کشتی پر نہیں چڑھ سکیں گے تو اُنھوں نے اپنی قمیض اور پینٹ اتار دی کیونکہ بھیگے کپڑوں کی وجہ سے ان کے لیے تیرنا مشکل ہو رہا تھا۔
’لہیرں بہت تیز تھیں اور ہوا بھی چل رہی تھی، سو میں نے خود کو لہروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تاکہ میری توانائی بچی رہے۔‘
چار گھنٹے بعد اُنھیں ایک بوئے نظر آیا اور وہ اس پر چڑھ گئے۔ ’میں نے سوچا کہ میں مدد کے پہنچنے سے قبل ہی ٹھنڈ سے مر جاؤں گا۔‘
جب وہ گھر نہ پہنچے تو ان کے خاندان نے دیگر افراد کو مطلع کیا جس کے بعد ان کی تلاش شروع کی گئی اور بالآخر اُنھیں ڈھونڈ لیا گیا۔
اُنھیں تلاش کرنے والے شخص نے واپسی میں جو ویڈیو ریکارڈ کی اس میں سواریز کو مسکراتے ہوئے اور مذاق کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اُنھوں نے بعد میں ایک مقامی صحافی کو بتایا کہ جب اُنھوں نے مدد کے لیے آنے والوں کا ردعمل دیکھا تو وہ بھی کافی جذباتی ہو گئے: ’وہ سب رو رہے تھے۔‘
Comments are closed.