دورانِ پرواز طیارے میں ’ریفریجریٹر جتنا چوڑا‘ شگاف: ’پاس بیٹھے بچے کو والدہ نے تھاما جس کی شرٹ اڑ کر باہر جا چکی تھی‘

plane

،تصویر کا ذریعہReuters

  • مصنف, تھامس میکنٹاش، کیتھرین آرمسٹرانگ
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

جمعے کو امریکہ کی ریاست اوریگون میں ایک مسافر طیارے کو تب ایمرجینسی لینڈنگ کرنی پڑی جب اس کے باہری حصے کا ٹکڑا پرواز کے دوران ٹوٹ کر فضا میں اڑ گیا۔

الاسکا ایئرلائنز کی بوئنگ 737 میکس 9 کیلیفورنیا کی طرف اپنی پرواز کے 35 منٹ بعد ہی واپس پورٹلینڈ آ گئی جب اس کی کھڑکی سمیت بیرونی سیکشن کا ایک بڑا حصہ فضا میں اڑ گیا۔

الاسکا ایئرلائنز نے کہا ہے کہ اس فلائٹ پر عملے سمیت کل 177 افراد تھے اور جہاز نے بحفاظت لینڈنگ کر لی تھی۔

ایئرلائنز نے کہا ہے کہ اس واقعہ کے بعد اس نے اپنے تمام 65 ’737 میکس 9‘ طیاروں کو گراؤنڈ کر دیا ہے تاکہ ان کا معائنہ کیا جا سکے۔

بوئنگ نے کہا کہ انھیں واقعے کے بارے میں علم ہے اور وہ ’مزید معلومات جمع کرنے میں مصروف ہیں۔‘

امریکہ کی فیڈرل ایوی ایشن ایجنسی نے کہا ہے کہ جب عملے نے ’پریشرائزیشن کے مسئلے‘ کی نشاندہی کے بعد طیارہ بحفاظت واپس آ گیا اور اور ’بوئنگ کی ٹیکنیکل ٹیم تحقیقات میں مدد کرنے کو تیار ہے۔‘

دوسری جانب برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وہ ’اس صورتحال کو قریب سے مانیٹر کر رہی ہے۔‘

طیارے میں موجود ایک مسافر نے کے پی ٹی وی کو بتایا ہے کہ ٹکڑے کے فضا میں اڑنے کے بعد طیارے کی باڈی میں آنے والا شگاف ’ایک ریفریجریٹر جتنا چوڑا تھا۔‘

انھوں نے بتایا کہ ’ایک زور دار دھماکہ‘ ہوا اور آکسیجن ماسک نیچے گرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں بتایا گیا کہ اس جگہ کے قریب ایک بچہ بیٹھا تھا جس کی شرٹ (ہوا کے دباؤ کے باعث) اتر کر باہر اڑ گئی اور اس کی والدہ نے اسے تھاما ہوا تھا کہ کہیں وہ خود بھی ساتھ ہی اڑ نہ جائے۔‘

ایئرلائنز

،تصویر کا ذریعہELIZABETH/CBS NEWS

الاسکا ایئرلائنز سی ای او بین منیکوچی نے 64 طیاروں کے گراؤنڈ کرنے کے فیصلے کے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’ہر ایک طیارے کو دوبارہ پرواز کے لیے صرف اس وقت کلیئر کیا جائے گا جب ان مکمل حفاظتی معائنہ کر لیا جائے گا۔‘

فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق جب طیارے نے ہنگامی طور پر اترنا شروع کیا تو یہ 16,000 فٹ (4,876 میٹر) سے زیادہ کی بلندی پر اڑ رہا تھا۔

واقعے کی ویڈیو اور تصاویر میں طیارے میں شگاف نظر آ رہا ہے اور اس سے رات کے وقت کا آسمان بھی نظر آ رہا ہے۔ ان تصاویر میں ملبے کے کچھ ٹکڑے اور انسولیشن کا میٹیریل بھی نظر آ رہا ہے۔

مزید تصویروں میں نظر آ رہا ہے کہ اس جگہ کے سب سے قریب ونڈو سیٹ تھی جو ایک مسافر کے مطابق خالی تھی وہ آگے ہوئی ہوئی تھی اور اس پر کُشن نہیں تھا۔

بین منیکوچی نے طیارے کے عملے کے چھ اراکین کی تعریف کی۔ بین منیکوچی نے کہا کہ ’جو اس پرواز پر موجود تھے ان کے میری نیک تمنائیں ہیں۔ میں بہت معذرت کرتا ہوں اس کے لیے جس سے آپ کو گزرنا پڑا۔

’میں اپنے پائلٹس اور عملے کے ردِ عمل پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘

نقشہ

’ہم ایمرجنسی صورتحال میں ہیں‘

ایک آڈیو کلپ میں پائلٹ کو ایئر ٹریفک کنٹرول سے طیارے کا راستہ تبدیل کرنے کے لیے درخواست کرتے سنا جا سکتا ہے۔

پائلٹ نے کہا کہ ’ہم چاہیں گے کہ اگر ممکن ہے تو جس بلندی پر پرواز کر رہے ہیں اس سے نیچے آ سکیں۔ ہم ایمرجنسی صورتحال میں ہیں۔ ہم نے طیارے کو ڈی پریشرائز کر دیا ہے اور ہم واپس آنا چاہتے ہیں۔ طیارے میں 177 مسافر ہیں۔‘

تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متاثرہ حصہ طیارے کے عقبی جانب انجن اور طیارے کے پروں کے پیچھے واقعہ تھا۔

اس سیکشن کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ ایک اضافی ایمرجنسی دروازہ تھا جسے طیارہ چلانے والے کچھ آپریٹرز استعمال کرتے ہیں لیکن الاسکا ایئرلائنز اس حصے کو ایمرجنٹسی دروازے کے طور پر استعمال نہیں کرتی۔

نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

بوئنگ 737 میکس کو ’تاریخ کے سب سے زیادہ متنازع طیارے‘ کے طور پر بتایا جاتا ہے کیونکہ اس کے محفوظ ہونے سے متعلق ماضی میں سوالات اٹھتے رہے ہیں اور اس بارے میں تحقیقات ہوتی رہی ہیں۔

بوئنگ 737 میکس طیاروں کو دو ملتے جلتے حادثات کے بعد مارچ 2019 کے بعد سے ڈیڑھ سال کے لیے گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔ ان حادثات میں تمام مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔

alaska

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

فائل فوٹو

دوبارہ پرواز کرنے کے لیے ہر بوئنگ 737 میکس طیارے میں متعدد تبدیلیاں کرنی پڑی تھیں تاہم یہ تبدیلیاں بظاہر طیارے پر سفر کرنے والوں کو نظر نہیں آئیں۔

ایوی ایشن ماہر جان سٹرکلینڈ نے بتایا کہ الاسکا ایئرلائنز کو پیش آنے والا حادثہ مختلف ہے اور جب سے 737 میکس دوبارہ پرواز کے لیے آیا ہے تو اس کا ’سیفٹی ریکارڈ بہت اچھا رہا ہے۔‘

انھوں نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ ’ہمارے پاس فی الحال اس بارے میں زیادہ شواہد موجود نہیں ہیں کہ طیارے کا یہ حصہ کیوں ٹوٹا تاہم اس کا اس ساخت کے طیاروں کا (2019 کے بعد) 18 ماہ تک گراؤنڈ ہونے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’یہ قدرتی بات ہے کہ الاسکا ایئرلائنز طیاروں کی اس ساخت کو گراؤنڈ کرتے ہوئے محتاط رویہ اپنا رہی ہے اور ہمیں دیکھنا ہو گا کہ آئندہ چند گھنٹوں میں اس حوالے سے بوئنگ اور امریکی حکام کی جانب سے مزید احکامات جاری کیے جاتے ہیں یا نہیں۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حال ہی میں بوئنگ کا کہنا تھا کہ وہ 737 میکس کی ڈیلیوری میں اضافہ کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے تاکہ ایک ایسا سپلائی کا مسئلہ حل کیا جا سکے جس کے باعث نئے طیاروں کو طویل دورانیے کی انسپیکشنز سے گزرنا پڑتا ہے۔

بوئنگ کے اعداد و شمار کے مطابق لگ بھگ 1300 737 میکس طیارے خریداروں کو فراہم کیے جا چکے ہیں۔ گذشتہ ماہ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے ایئرلائنز کو کہا کہ وہ میکس ماڈلز کا رڈر کنٹرول نظام میں ایک ممکنہ ’ڈھیلے پیچ‘ کے لیے معائنہ کریں۔

BBCUrdu.com بشکریہ