چین نے ایسی مسافر ٹرین کا پروٹوٹائپ ماڈل متعارف کرایا ہے جس کی رفتار 385 میل فی گھنٹہ ہوگی۔
385 میل فی گھنٹہ کی رفتار اتنی زیادہ ہے کہ یہ بیجنگ سے شنگھائی کے درمیان کا فاصلہ محض 3 گھنٹے میں طے کرنا ممکن ہوجائے گا۔
یہ ٹرین مقناخیزی نظام کے تحت سفر کرے گی یعنی ٹرین پٹری کے مقناطیسی میدان پر ہوا میں معلق ہوکر چلتی ہے
یہ نئی ٹرین ہائی ٹمپریچر سپرکنڈکٹنگ (ایچ ٹی ایس) پاور پر سفر کرے گی، جس کے باعث مقناطیسی ٹریک پر بہتی ہوئی محسوس ہوگی۔
اس ٹرین کے لیے 165 میٹر طویل ٹریک بھی تیار کیا گیا تاکہ دیکھا جاسکے کہ یہ ٹرین کس طرح سفر کرسکتی ہے۔
اس موقع پر ماہرین نے بتایا کہ اس طرح کی ٹرین 3 سے 10 سال کے دوران آپریشنل ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ دنیا میں سب سے بڑا تیز رفتار ریل نیٹ ورک چین میں ہے جو 37 ہزار کلومیٹرز تک پھیلا ہوا ہے جبکہ وہاں تیز ترین ٹرین شنگھائی ماگلیو میں چل رہی ہے۔
Comments are closed.