لاہور قلندر کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ انجری کے دوران سخت اور مشکل ٹریننگ کے عمل سے گزرا، کبھی کبھی تو دل چاہتا تھا کہ بس اب اور ٹریننگ نہیں کرنی۔
پی سی بی کے سوشل میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اپنی بولنگ کی ویڈیو دیکھ کر حوصلہ ملتا تھا کہ اتنی اچھی بولنگ کے بعد یوں بیٹھنا درست نہیں، بولنگ ویڈیو نے پش دیا اور پھر ٹریننگ شروع کی۔
شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولر کا انجری کے بعد کم بیک کرنا مشکل ہوتا ہے، پی ایس ایل بہترین لیگ ہے، میں کلب کرکٹ میں بھی اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کرتا ہوں کوشش ہو گی پی ایس ایل میں کم بیک اچھے اور بھرپور انداز میں کروں۔
انہوں نے آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی میں کم بیک کرنے پر کہا کہ وہ اپنی 50 فیصد فٹنس پر کھیل رہے تھے اس وقت جسم بھی ساتھ نہیں دے رہا تھا لیکن جو نام دیا پاکستان نے دیا، اس وجہ سے میدان میں اترنے کے لیے تیار تھا، معلوم نہیں تھا کہ فائنل میں ہی انجری دوبارہ ہو جائے گی لیکن پھر انجری کے لیے سخت محنت کی اب پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن میں کم بیک کروں گا۔
شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ انجری کے دوران ہوم گراؤنڈ پر ہونے والی ٹیسٹ سیریز کو بہت مس کیا، انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے کی خواہش تھی، ٹیسٹ کرکٹ میں جب وکٹ ملتی ہے تو پرفارمنس کاؤنٹ ہوتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انجری کے دوران ان کی پاکستانی بولرز سے بات ہوتی رہتی تھی، ٹیسٹ کرکٹ میں فٹنس لیول ٹاپ کلاس ہونا چاہیے، نئے فاسٹ بولر کے لیے مشکل ہوتا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں لمبے اسپیل کے ساتھ بولنگ کریں۔
Comments are closed.