free nyc hookups funny will send nudes in 20 minutes no hookups gina valentina melissa moore hookup hotshot california hookup bar asian girls black gay hookup hookup Middletown Delaware

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

دعا زہرا جیسا ایک اور کیس، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا جیسے لڑکی کے مبینہ اغواء اور زبردستی نکاح کے ایک اور کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

لڑکی کے والد نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ اس کی بیٹی امِ ہانی کو 21 مئی کو حیدر آباد سے اغواء کیا گیا۔

پولیس نے لڑکی اور لڑکے کو عدالت میں پیش کر دیا۔

دعا زہرا کے والد نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ایک اور درخواست دائر کر دی۔

اس موقع پر لڑکی امِ ہانی نے بیان دیا کہ مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا، میری آفتاب سے شادی ہوئی ہے۔

لڑکی کے والد نے عدالت میں بیان میں کہا کہ امِ ہانی کی عمر 11 سال ہے، اغواء کرنے کے بعد اس سے شادی کی گئی۔

عدالتِ عالیہ نے ریمارکس میں کہا کہ ہمارے سامنے گمشدگی کا کیس تھا، لڑکی عدالت میں پیش ہو چکی ہے، کیس میں اب مزید کچھ نہیں کر سکتے۔

لڑکی کے والد نے عدالت کو بتایا کہ بیٹی چھٹی کلاس میں پڑھتی ہے، یہ لوگ مافیا سے تعلق رکھتے ہیں، اسے بیچ دیں گے۔

سندھ ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ آپ کو جو بھی تحفظات ہیں ان کے حوالے سے ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔

لڑکی کے والد نے کمرۂ عدالت میں آہ و بکا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے انصاف نہیں مانگیں گے تو کہاں جائیں گے؟

عدالت نے دعا زہرا کیس کا تذکرہ کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ ہم نے بڑے کیسز میں ایسا نہیں کیا تو اس میں کیسے کر دیں گے؟حالانکہ وہ کیس میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہائی لائٹ ہو رہا تھا۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران دعا زہرا کیس سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔

عدالت نے لڑکی کے والد کو ہدایت کی کہ جو طریقۂ کار ہے وہی اختیار کیا جائے۔

لڑکی کے والد نے لڑکی کے اسکول اور امتحانی سرٹیفکیٹس بھی عدالت میں پیش کر دیے اور کہا کہ اسکول سرٹیفکیٹس کے مطابق امِ ہانی کی پیدائش کا سال 2010ء ہے، جبکہ نکاح نامے پر لڑکی کی عمر 18 سال درج ہے۔

عدالت نے پولیس کو لڑکی کا بیان لینے کے بعد لڑکے کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.