چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے رواں ماہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ پرویز الہٰی کا خیال ہے کہ حکومت تھوڑی اور چلنی چاہیے، لیکن ہم دسمبر میں اسمبلیاں تحلیل کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی کہہ چکے ہیں حکومت ختم کرنے کے حوالے سے جیسا میں کہوں گا، وہ ویسا ہی کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں پرویز الہٰی نے دوبارہ وزیراعلیٰ بنانے کا کوئی مطالبہ نہیں رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) باجوہ حکومت کے دوران مجھ سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہٹانے اور علیم خان کو چیف منسٹر بنانے کا کہتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے کہا علیم خان پر بڑے الزامات ہیں، اسے وزیراعلیٰ نہیں بنا سکتا، جنرل (ر) باجوہ کا عثمان بزدار کو ہٹانے کا مطالبہ عجیب تھا، پرویز الہٰی نے بھی علیم خان کو سپورٹ کرنے سے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو یہ 7 ماہ میں ہوا، اس میں جنرل (ر) باجوہ کی پالیسیاں رہیں، وہ کہتے تھے کہ پی ٹی آئی کا ٹکٹ کوئی نہیں لے گا، اگلی باری ن لیگ کی آرہی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جو لوگ حکومت تبدیل کرنے میں ملوث تھے وہ سب میر جعفر اور میر صادق ہیں، ہماری جب حکومت گئی تو سب نے سوچا اب لوگ مٹھائیاں بانٹیں گے، انہوں نے سوچا کہ حکومت ختم ہونے کے بعد میری سیاست ختم ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کی باتوں کو کبھی بھی سنجیدہ نہیں لیا۔
Comments are closed.