بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے اعتراف کیا ہے کہ دستیاب وسائل میں کچھ نہیں ہوسکتا۔
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے ساتھ ہی کہا کہ نیت صاف ہو تو منزل آسان ہوتی ہے، وزارت اعلیٰ کی کرسی بہت بے وفا ہے یہ کسی کی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی اے پی، اتحادیوں اور اپوزیشن کی شکر گزار ہے کہ مجھے بلا مقابلہ منتخب کیا، بلوچستان کی تقدیر بدلنے میں اسلام آباد کا رخ کریں گے اور نئے منصوبے لائیں گے۔
عبدالقدوس بزنجو نے مزید کہا کہ بیوروکریسی 8، 8 گھنٹوں کی میٹنگز میں نہ الجھائیں صرف کام کریں، 15 دن میں حکومتی پالیسی کو ایوان اور عوام کے سامنے لائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومتی امور میں سابق وزرائے اعلیٰ سے مشورے لیتا رہوں گا، ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں کہ عوام کی اتنی خدمت کرسکوں جتنا ان کا حق ہے۔
نئے وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ دستیاب وسائل میں کچھ نہیں ہوسکتا، صوبے کے بارڈر کے مسائل پر اسٹیک ہولڈرز سے بات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ دسمبر تک تمام آسامیوں پر کی جائیں گی اور بلوچستان میں شکایات سیل بناکر ایک ہفتے میں شکایات دور کی جائیں۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ کوئٹہ کی صفائی کے لیے صفائی مہم شروع کی جائے گی، اسے کلین سٹی بنائیں گے، صوبائی دارالحکومت کے بعد دوسرے شہروں میں بھی صفائی مہم چلائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں حلف لینے سے قبل صفائی مہم شروع کروں گا، چیف سیکریٹری جگہ کا تعین کرلیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ شہر میں ٹریفک کا مسئلہ حل کرنے کے لیے جامع منصوبہ بنایا جائے گا، صحت کا نظام بہتر بنانے کے لیے سخت اقدامات کرنا پڑیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے والد منسٹر تھے تو میں سینٹرل اسکول میں پڑھتا تھا، جب تک اراکین اسمبلی، بیوروکریسی والوں کے بچے سرکاری اسکول میں نہ پڑھیں شعبہ تعلیم بہتر نہیں ہوگا۔
اس موقع پر عبدالقدوس بزنجو نے صوبے کے تمام قیدیوں کی سزا میں 2 ماہ کی رعایت، اپنے لیے شاہراہیں بند نہ کرنے اور صوبے کے تمام اضلاع میں کھلی کچہری لگانے جیسے اعلانات کیے۔
نئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن انڈونمنٹ فنڈز کے لیے 2، 2 ارب کے اضافے اور طلبہ کے وظائف میں اضافے، محکمہ تعلیم، سی اینڈ ڈبلیو اور بی ڈی اے کے برطرف ملازمین کا مسئلہ حل کرنے کرنے کے اعلانات بھی کیے۔
Comments are closed.