hookup lynchburg va hookup Wurtsboro NY secure hookup site emily willis hookup app for plane hookups free nyc hookups

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

دبئی، امیر روسی شہریوں کے لیے نئی ’جنت‘ کیسے بن گیا ہے؟

روس یوکرین جنگ: پابندیوں سے فرار ہو کر آنے والے دولت مند روسی شہریوں کی پناہ گاہ دبئی!

  • سمیر ہاشمی
  • مشرق وسطیٰ میں بزنس کے نمائندہ

A view of Dubai Marina

،تصویر کا ذریعہGetty Images

دبئی روسی دولت مندوں کے لیے ایک پناہ گاہ بنتا جا رہا ہے اور یوکرین کی جنگ کے بعد پابندیوں سے فرار ہو کر آنے والے روسی دھڑا دھڑا اسی شہر کا رخ کر رہے ہیں۔

کاروباری رہنماؤں نے بی بی سی کو بتایا کہ غیر معمولی تعداد میں روسی ارب پتی اور کاروباری افراد متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پہنچ رہے ہیں۔

ایک رپورٹ میں کے مطابق سنہ 2022 کے پہلے تین مہینوں میں روسیوں کی جانب سے دبئی میں جائیداد کی خریداری میں 67 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

متحدہ عرب امارات نے نہ تو روس پر پابندیاں عائد کی ہیں اور نہ ہی یوکرین پر اس کے حملے پر کسی قسم کی تنقید کی ہے۔

جہاں کئی مغربی ممالک نے روسیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں وہیں دبئی انھیں ویزے فراہم کر رہا ہے۔

اگرچہ مکمل اعداد و شمار میسر نہیں مگر ایک اندازے کے مطابق پچھلے دو مہینوں میں لاکھوں لوگ روس چھوڑ چکے ہیں۔

ایک روسی ماہر معاشیات کا کہنا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد پہلے 10 دنوں میں تقریباً دو لاکھ افراد وہاں سے نکل گیے تھے۔

مواد پر جائیں

پوڈکاسٹ
ڈرامہ کوئین
ڈرامہ کوئین

’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا

قسطیں

مواد پر جائیں

ورچوزون جو کمپنیوں کو دبئی میں کام شروع کرنے میں مدد کرتی ہے کے مطابق ان کے روسی کلائنٹس کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

چیف ایگزیکٹیو جارج ہوجیج کا کہنا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہمیں روسیوں کی جانب سے پانچ گنا زیادہ انکوائریز (سوالات) موصول ہو رہی ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ ’وہ آنے والے معاشی بحران سے پریشان ہیں۔ اسی وجہ سے اپنی دولت کو محفوظ رکھنے کے لیے وہ یہاں منتقل ہو رہے ہیں۔‘

روسی شہریوں کی آمد نے شہر بھر میں لگژری ولاز اور اپارٹمنٹس کی مانگ بڑھا دی ہے۔ رئیل سٹیٹ ایجنٹس کا کہنا ہے کہ جائیداد کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ دبئی پہنچنے والے روسی گھر خریدنے کے خواہاں ہیں۔

دبئی میں واقع رئیل سٹیٹ ایجنسی بیٹر ہومز کے مطابق 2022 کے پہلے تین مہینوں میں روسیوں کی طرف سے جائیداد کی خریداری میں دو تہائی اضافہ ہوا ہے۔

اور ایک اور رئیل سٹیٹ ایجنسی ماڈرن لیونگ نے بی بی سی کو بتایا کہ بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے انھوں نے بہت سے روسی بولنے والے ایجنٹوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ چیف ایگزیکٹو تھیاگو کالداس کا کہنا ہے کہ انھیں ایسے روسی شہریوں کی طرف سے متعدد کالز موصول ہو رہی ہیں جو فوری طور پر دبئی منتقل ہونا چاہتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ جو روسی یہاں آ رہے ہیں وہ صرف سرمایہ کاری کے لیے جائیداد نہیں خرید رہے ہیں، بلکہ وہ دبئی کو اپنے دوسرے گھر کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

روس

،تصویر کا ذریعہGetty Images

’ہنرمند افراد کا انخلا‘

کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور روسی سٹارٹ اپس بھی اپنے ملازمین کو متحدہ عرب امارات منتقل کر رہے ہیں۔

فواد فوتلوو ’وی وی‘ کے شریک بانی ہیں۔ یہ ایک بلاک چین ٹیکنالوجی کمپنی ہے جس کے دفاتر روس اور یوکرین میں تھے۔ جنگ شروع ہونے کے بعد انھوں نے اپنے پارٹنر کے ساتھ مل کر سینکڑوں ملازمین کو دبئی منتقل کیا ہے۔

فواد ایک روسی شہری ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ’جنگ نے ہمارے کام کو بہت متاثر کیا ہے۔ ہم کام جاری نہیں رکھ سکے کیونکہ ہمیں سینکڑوں لوگوں کو یوکرین اور روس سے باہر منتقل کرنا پڑا۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ انھوں نے اپنے ملازمین کو متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا انتخاب اس لیے کیا کیونکہ یہ ملک کاروبار چلانے کے لیے اقتصادی اور سیاسی طور پر محفوظ ماحول فراہم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

انھوں نے بتایا کہ کئی کاروبار روس سے باہر منتقل ہو رہے ہیں کیونکہ پابندیوں کی وجہ سے وہاں کام کرنا بہت مشکل ہو رہا ہے۔ ایسی کمپنیاں جو بین الاقوامی کلائنٹس اور برانڈز کے ساتھ کام کرتی ہیں، وہ بہت زیادہ مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ زیادہ تر مغربی فرموں نے روس میں قائم کاروباری اداروں سے تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔

گولڈمین، جے پی مورگن اور گوگل جیسی عالمی فرمز جنھوں نے روس میں اپنے دفاتر بند کر دیے ہیں، وہ بھی اپنے کچھ ملازمین کو دبئی منتقل کر رہی ہیں۔

فواد کہتے ہیں کہ ’یقینی طور پر یہ ہنرمند افراد کا انخلا ہے۔ پابندیوں کی وجہ سے بہت سے افراد روس چھوڑ کر جا رہے ہیں۔‘

Dubai Marina

،تصویر کا ذریعہGetty Images

رئیل اسٹیٹ کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں

روس کے مرکزی بینک کو بیرونِ ملک غیر ملکی بنیکوں میں موجود اربوں کے غیر ملکی ذخائر کو استعمال کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ کچھ روسی بینکوں کو سوئفٹ فنانشل میسیجنگ سسٹم تک سے نکل دیا گیا ہے۔

اپنے ذخائر کے تحفظ کے لیے روسی حکومت نے سرمائے کی منتلقی پر پابندیاں نافذ کر دی ہیں اور شہریوں پر 10 ہزار ڈالر سے زیادہ غیر ملکی کرنسی کے ساتھ ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

نقد رقم کی منتقلی میں مشکلات کے باعث بہت سارے روسی کرپٹو کرنسیوں میں ادائیگی کر رہے ہیں۔ ان خریداروں کے ایک لیے کوئی ایک شخص ثالث کا کردار ادا کرتا ہے اور کرپٹو میں ادائیگی لے کر خریدار کی جانب سے بیچنے والے کو نقد رقم دیتا ہے۔

متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سمیت خلیجی ریاستوں نے مغربی حکومتوں کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کرنے کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔

چین اور انڈیا کے علاوہ ابوظہبی وہ تیسرا ملک تھا جس نے فروری میں یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔ اس نے 7 اپریل کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے روس کو معطل کرنے کے لیے جنرل اسمبلی کے ووٹ میں بھی حصہ نہیں لیا۔

متحدہ عرب امارات میں روسی سرمایہ کاری میں یہ اضافہ عالمی مالیاتی جرائم پر نظر رکھنے والے ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیفٹ) کی جانب سے یو اے ای کو ’گرے لسٹ‘ میں ڈالے جانے کے چند ماہ بعد سامنے آیا ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ اس ملک میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے انسداد کے لیے کی جانے والی کوششوں کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اندرون ملک سرمایہ کاری کو منظم کرنے کے لیے اہم اقدامات اٹھانے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ بہتری کے لیے فیفٹ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.