پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان احمد کا کہنا ہے کہ میجر (ر) خرم نے تاثر دیا کہ میجر جنرل فیصل سے ملاقات کیلئے میں نے یا عمران خان نے کہا، وزیرآباد واقعے کے بعد جنرل فیصل سے ملاقات کا بھی نہیں کہا گیا، خرم کی تین دفعہ ملاقات ہونےکی بات بھی جھوٹ ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سلمان احمد نے کہا کہ ساری کوشش میجر (ر) خرم کی طرف سے تھی، انہوں نے کہا کہ میں میٹنگ کرواسکتا ہوں، میری اچھی دوستی ہے، خرم اپنے طور پر میجر جنرل فیصل سے ملے، پھر انہوں نے مجھے کہا کہ آپ بھی چلیں۔
سلمان احمد نے کہا کہ 22 اگست کو مجھےاطلاع ملی تھی کہ خان صاحب پر قاتلانہ حملہ ہونے والا ہے، رانا ثناء اللّٰہ نے دھمکی دی کہ مجھے گرفتار کیا جائے گا، اس کے ساتھ ہی ایف آئی اے کا نوٹس آیا کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر مجھے گرفتار کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ میں اسی تناظر میں میجر (ر) خرم کی کاوشوں کےتحت انفرادی حیثیت میں ملنے گیا، عمران خان اور میجر (ر) خرم میں ایک سال سے کسی ایشو پر بات نہیں ہوئی، اگر قریب موجود ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملاقات کر رہا ہو، مجھےکبھی عمران خان نے نہیں کہا کہ تم جا کر بات کرو۔
سلمان احمد نے کہا کہ میں ایک پبلک فیگر ہوں، مجھے جو دھمکیاں آ رہی تھی اس طرح کی دھمکیاں صحافیوں کو ملیں، میں 20 سال سے یو این کا خیر سگالی سفیر رہا ہوں، میں بین الاقوامی اداروں اور قومی اداروں سے ملتا ہوں، مجھے ان سے ملنے کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، میں نے ویڈیو میں کہا ہے کہ پاکستان میرا ادارہ ہے، کسی پارٹی یا گروہ کی طرف سے نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بطور پاکستانی بات کی کہ حالات کس طرف جا رہے ہیں، میری ستمبر میں ملاقات ہوئی تھی، میٹنگ ختم ہوئی تو مجھے یہ بتایا گیا تھا کہ ون ون سیچویشن کی طرف جائیں گے، یہ 26 ستمبر کا دن تھا، مگر اس کےبعد سب اس کے برعکس ہوا۔
Comments are closed.