کراچی کے علاقے بہادرآباد کے نجی اسپتال میں خاتون کی جانب سے لڑکے کی تشدد زدہ لاش چھوڑ کر جانے کے معاملے میں مزید پیش رفت ہوئی ہے، رپورٹ کے مطابق لڑکے کے ساتھ بدفعلی کے شواہد ملے ہیں۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میں لڑکے کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے لائی گئی، لاش بہادرآباد تھانے کے اہلکار لائے تھے۔
پولیس سرجن کا کہنا ہے کہ لڑکے کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے، پوسٹ مارٹم میں لڑکے کے ساتھ بدفعلی کے بھی شواہد ملے۔
ڈاکٹر سمیہ سید کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں وجہ موت دم گھٹنے سے ہوئی، موت کی حتمی وجہ تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہو سکے گی۔
پولیس سرجن کا کہنا ہے کہ ڈی این اے نمونے بھی شناخت کیلئےحاصل کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بہادرآباد میں نجی اسپتال کے قریب سے 12 سال کے لڑکے کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، جسے اسپتال لانے والی خاتون فرار ہو گئی۔
پولیس حکام کے مطابق ایک خاتون لڑکے کو علاج کے لیے نجی اسپتال لے کر آئی تھی، اسپتال میں دورانِ علاج لڑکے کا انتقال ہو گیا۔
پولیس حکام نے مزید بتایا ہے کہ خاتون نے ایمبولینس منگوا کر لڑکے کی میت کو سرد خانے بھجوانے کا کہا، جیسے ہی ایمبولینس میت لے کر روانہ ہوئی خاتون غائب ہو گئی۔
Comments are closed.